مسلم دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی تقریبات میں ایک غلاف کعبہ (کِسوۃ) کی تبدیلی کی تقریب ہے جو کہ امسال پہلی بار یکم محرم کو تبدیل ہوئی۔
عرب نیوز کے مطابق ماضی کی روایت سے ہٹ کر غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تقریب سنیچر کو نئے اسلامی سال(1444ھ) کے پہلے دن منعقد ہوئی۔
واضح رہے امسال جمعہ 30 ذوالحجہ کی نصف شب کے بعد غلاف کعبہ کی تبدیلی کے عمل کا آغاز ہوا۔ جو یکم محرم کی طلوع سحر تک جاری رہا۔
مزید پڑھیں
-
غلاف کعبہ کی صفائی کے لیے ’سمارٹ مشین‘Node ID: 670141
-
کعبہ کا غلاف کلید بردار کے حوالے کردیا گیاNode ID: 684466
-
غلاف کعبہ کی تیاری کے مختلف مراحل تصاویر میںNode ID: 688296
غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روایت صدیوں سے چلی آ رہی ہے اور یہ تقریب ہر سال منعقد ہوتی ہے۔
اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ (کِسوۃ) کو نو ذوالحج کی صبح کو تبدیل کیا جاتا تھا جب عازمین حج عرفات کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔
اس وقت حرم تقریباً خالی ہوتا تھا۔ اس لیے غلاف کی تبدیلی کا عمل سہولت سے مکمل ہو جاتا تھا۔
حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی شیخ ڈاکٹرعبدالرحمن السدیس کے مطابق ایوان شاہی سے جاری ہدایات کے مطابق نئے غلاف یکم محرم کو پرانے کی جگہ تبدیل کیا جائے گا۔
تبدیلی کے بعد نیا غلاف آئندہ برس ذوالحج تک کعبہ پر موجود رہے گا۔
شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری میں 200 افراد پر مشتمل تکنیکی عملہ شریک ہوتا ہے۔
اس فیکٹری میں انسانی ہاتھوں اور مشینوں کی مدد سے غلاف کعبہ کی بُنائی، سلائی اور اس پر پرنٹنگ کی جاتی ہے۔
اس عمل میں دنیا کی سب سے بڑی کمپوٹرائزڈ مشین استعمال ہوتی ہے جس کی لمبائی 16 میٹر ہے۔
