Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غلاف کعبہ کی تیاری کے مختلف مراحل تصاویر میں

سنیچر یکم محرم 1444ھ مطابق 30 جولائی 2022 کوغلاف کعبہ تبدیل کیا جائے گا۔

 

حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس غلاف کعبہ کی تبدیلی اپنی نگرانی میں کرائیں گے۔

باب کعبہ کا پردہ بھی نیا ہوگا۔ خانہ کعبہ کے چاروں کونوں سے بیک وقت غلاف نیچے سے اوپر کی جانب لے جایا جائے گا اور پھرخاص طریقے سے اسے کسا جائے گا۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کنگ عبدالعزیز کمپلیکس میں 200 کے قریب کاریگر اور منتظمین خانہ کعبہ کا غلاف تیار کرتے ہیں۔

کمپلیکس کے شعبہ جات میں لانڈری اور آٹومیٹک ویونگ ڈیپارٹمنٹ، مینوئل ویونگ ڈیپارٹمنٹ، پرنٹنگ ڈیپارٹمنٹ، بیلٹ ڈپارٹمنٹ اور گولڈ تھریڈ ڈیپارٹمنٹ، غلاف کی سلائی اور اسمبلنگ سیکشن شامل ہیں جہاں دنیا کی سب سے بڑی کمپیوٹرائزڈ سلائی مشین موجود ہے۔
کپڑے کی تیاری کے حوالے سے کمپلیکس میں جدید جیکوارڈ مشینیں موجود ہیں۔
یہ مشینیں قرآنی آیات کی کڑھائی، آیات اور دعاؤں کے لیے کالا ریشم تیار کرتی ہیں جبکہ سادہ ریشم بھی بناتی ہیں جن پر آیات پرنٹ کی جاتی ہیں اسی طرح چاندی اور سونے کے دھاگوں سے کشیدہ کاری بھی کی جاتی ہے۔

غلاف کی تیاری میں تقریباً 670 کلو گرام خام ریشم استعمال ہوتا ہے جو کمپلیکس کے اندر سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ نئے غلاف کی تیاری میں لاگت کا تخمینہ دو کروڑ پچاس لاکھ  ریال تک لگایا گیا ہے۔

لاف کعبہ کی پٹی، جس پر قرآنی آیات لکھی ہوتی ہیں، کے لیے 16 ٹکڑے تیار کیے جاتے ہیں جبکہ مختلف سائز کے چھ ٹکڑے پٹی کے نیچے اور چار مضبوط ٹکڑے کعبہ کے چاروں کونوں کے لیے بنتے ہیں۔ اسی طرح دیگر حصوں میں 12 مشعلیں پٹی کے نیچے، پانچ ٹکڑے حجر اسود کے اوپر اور کعبہ کے دروازے کا پردہ بھی شامل ہے۔

چاندی میں لپٹے دھاگوں کو جانچنے کے لیے بھی مختلف ٹیسٹوں سے گزارا جاتا ہے تاکہ ان کے معیار اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی مسلمانوں کے قبلے سے سعودی قیادت کی گہری محبت کا عملی ثبوت ہے۔ 

شیئر: