جمعرات کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنما راجا بشارت نے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرائی تھی۔
ایوان نے کثرت رائے سے ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد منظور کی تھی۔
ہاد رہے کہ وزیراعلٰی پنجاب کے الیکشن میں دوست محمد مزاری نے ایک متنازع رولنگ دی تھی جس کے نتیجے میں مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ شمار نہیں کیے گئے تھے۔
اس طرح ڈپٹی سپیکر نے اپنی اس رولنگ کے نتیجے میں حمزہ شہباز کو وزیراعلٰی قرار دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے اس رولنگ کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
یاد رہے کہ دوست محمد مزاری 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر پی پی 175 راجن پور سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
بعد اازاں تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے انہیں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب کیا تھا۔
ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد وزیراعلٰی پنجاب چودھری پرویزالٰہینے ایک بیان میں کہا کہ ’جس شخص نے ایوان کی بے توقیری کی ایوان نے اسے آئینہ دکھا دیا۔‘
’پنجاب اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر نے جمہوری اقدار اور ایوان کے اعتماد کو پامال کیا، اب ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ بیانیہ صرف عمران خان کا ہی چلے گا۔‘
پنجاب اسمبلی کے نئے ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے شیڈول بھی جاری کردیا گیا ہے۔ امیدوار آج شام 5 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکیں گے۔
ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس اتوار کو دوپہر ایک بجے طلب کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف نے اس عہدے کے لیے پی پی 12 راولپنڈی سے منتخب ہونے والے رکن واثق قیوم عباسی کو نامزد کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل جمعے کے روز تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سبطین خان 185 ووٹ حاصل کر کے سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے۔
ان کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے سیف الملوک کھوکھر کو 175 ووٹ ملے، اس طرح سبطین خان 10 ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب قرار پائے۔
10 ووٹوں کی برتری سے سپیکر منتخب ہو گئے ہیں۔ ان کے حریف مسلم لیگ ن کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر تھے۔