ابوظبی میں موسم گرما کے دوران مکانات کے کرائے کیوں بڑھ گئے؟
گزشتہ دو برسوں کے دوران موسم گرما میں کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا(فوٹو امارات الیوم)
ابوظبی میں کرایہ داروں کا کہنا ہے کہ’ موسم گرما کے دوران کرائے دس فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔ ایسا موسم گرما میں پہلی بار ہورہا ہے‘۔
عام طورپرکرایہ داروں کو موسم گرما کے دوران ایک ماہ یا دو ماہ کرایہ نہ دینے کی پیشکش ہوتی رہی ہے لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہوا۔
الامارات الیوم کے مطابق ریئل سٹیٹ کمپنیوں کے ذمے داران کا کہنا ہے کہ ’ابوظبی میں تجارتی اور سرمایہ کاری کی سکیمیں بڑھ گئی ہیں جن کی وجہ سے کرایے بڑھ رہے ہیں۔ نئےکرایہ دار بڑی تعداد میں ابوظبی آگئے ہیں‘۔
کرایوں میں اضافے کی ایک اور وجہ اقامہ اوروزٹ کے نئے قوانین بھی ہیں۔ دنیا بھر سے مختلف شعبوں کے ماہرین اور ہنرمند ابوظبی کا رخ کررہے ہیں۔ مکانات کی طلب بڑھ رہی ہے جس کا نتیجہ کرایوں میں اضافے کی صورت میں نکل رہا ہے۔
ایک کرایہ دار احمد انور نے بتایا کہ ’عمارت کے مالک نے گزشتہ ماہ کرایہ دس فیصد بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ امید کررہے تھے کہ موسم گرما میں ایک دو ماہ کی چھوٹ مل جائے گی مگراس کے بجائے دس فیصد اضافے ہوگیا‘۔
مالک کا کہنا ہے کہ ’اگر دس فیصد اضافہ قبول نہیں تو دو ہفتے میں نیا فلیٹ تلاش کرسکتے ہو‘۔
احمد انور نے بتایا کہ ’گزشتہ دو برسوں کے دوران موسم گرما میں کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ اضافہ تو بڑی بات ہے پانچ فیصد کرایہ کم کردیا گیا تھا‘۔
ایک اور کرایہ دار رامی سلیمان نے کہا کہ ’ماہ رواں کے شروع میں عمارت کے مالک نے نوٹس جاری کیا کہ دس فیصد سے زیادہ کرایہ بڑھانے کا ارادہ ہے۔ اس نے ایک ماہ یا دو ماہ کی کوئی چھوٹ بھی نہیں دی اور نہ کرایہ قسطوں میں ادا کرنے کی کوئی سہولت فراہم کی‘۔
’آمدنی جتنی تھی وہی ہے۔ کرایے میں اضافہ میرے بس سے باہر ہے۔ فلیٹ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے‘۔