پاکستان کی افغانستان کے الزام کی تردید، ’قیاس آرائیوں پر مبنی الزامات افسوسناک‘
ملا یعقوب نے کہا تھا کہ ہماری معلومات کے مطابق پاکستان کے ذریعے ڈرون افغانستان میں داخل ہوتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان نے قائمقام افغان وزیردفاع کی جانب سے افغانستان پر ڈرون حملے کے لیے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کے الزام کی تردید کی ہے۔
پاکستان کے دفترخاجہ کے ترجمان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ثبوتوں کی عدم موجودگی میں جس کا اعتراف افغان وزیر نے بھی کیا ایسے قیاس آرائیوں پر مبنی الزامات نہایت افسوسناک ہے اور ذمہ درانہ سفارتی طرزعمل کے منافی ہے۔
خیال رہے قائم مقام وزیر دفاع ملا یعقوب نے الزام عائد کیا تھا کہ دارالحکومت کابل میں ہونے والے ڈرون حملے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی گئی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پریقین کا اعادہ کرتا ہے اور دہشت گردی کی ہر شکل اور مظاہر کی مذمت کرتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم افغان حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ افغانستان کی جانب سے عالمی برادری سے افغان سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کی اجازت نہ دینے کے وعدے کو یقینی بنائیں۔‘
خبر ساں ادارے روئٹرز کے مطابق قائم مقام وزیر دفاع ملا یعقوب نے اتوار کو کابل میں پریس کانفرنس میں ڈرون حملے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
ملا یعقوب نے کہا تھا کہ ہماری معلومات کے مطابق پاکستان کے ذریعے ڈرون افغانستان میں داخل ہوتے ہیں، پاکستان کی فضائی حدود استعمال ہو رہی ہے۔
’ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں اپنی فضائی حدود افغانستان کے خلاف نہ استعمال ہونے دیں۔‘
دو اگست کو صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس سے اپنے خطاب میں بتایا تھا کہ ’امریکی انٹیلی جنس حکام نے کابل کے ایک گھر میں ایمن الظواہری کا سراغ لگایا جہاں وہ اپنے خاندان کے ساتھ چھپے ہوئے تھے۔ اور انہیں انسداد دہشت گردی کی کارروائی میں ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا۔