Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کی پالیسی پر گامزن ہیں: سعودی کابینہ

شاہ سلمان نے کابینہ کو چینی صدرکے مکتوب سے آگاہ کیا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نےعراق میں امن و استحکام کو یقینی بنانے  والے ہر اقدام کی تائید و حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
 شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی  زیرصدارت سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو قصر السلام جدہ میں منعقد ہوا ہے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے کابینہ کے ارکان کو چینی صدرکے مکتوب سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ’ مکتوب کا تعلق چین اور سعودی عرب کے دوست عوام اور ملکوں کے باہمی تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں مضبوط بنانے سے ہے‘۔
کابینہ کو گزشتہ دنوں متعدد ممالک کےعہدیداروں کے ساتھ سعودی رہنماؤں کی ملاقاتوں اور مذاکرات سے آگاہ کیا گیا۔ 
کابینہ کو انڈونیشیی شہر بالی میں منعقدہ جی 20 کے وزارتی اجلاسوں میں سعودی عرب کی شرکت کا جائزہ لیتے ہوئے بتایا کہ’ مملکت نے ڈیجیٹل اکانومی کی شرح نمو میں تیزی لانے اورسٹراٹیجک منصوبوں اور اقدامات کے ذریعے ڈیجیٹل خلا پر کرنے کے حوالے سے کوششوں کو اجاگر کیا۔ ‘
وزیر مملکت و رکن کابینہ برائے امور شوری و قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹرعصام بن سعید نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ’ کابینہ نے خطے اور دنیا بھر میں تازہ واقعات اور نئی صورتحال کا جائزہ لیا‘۔
’سعودی عرب کی طرف سے پھر یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ وہ عراق میں امن و استحکام، عراقی عوام اور اس کی کامیابیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے والے ہر اقدام کے ساتھ ہے۔‘ 
سعودی کابینہ نے اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب سمجھتا ہے کہ سرحد پار دہشت گردی کا ہدف شہری، سول و اہم تنصیبات ، توانائی کی رسد لائن اور بین الاقوامی معیشت کے استحکام کو درہم برہم کرنا ہے‘۔ 

ایئرپورٹس پر ڈیوٹی فری شاپس کے قیام کی منظوری بھی دی ہے(فوٹو ایس پی اے)

ڈاکٹرعصام بن سعید نے کہا کہ ’کابینہ نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی  کے اقدامات کی حمایت پر مبنی اپنی پالیسی کو اس بات کی علامت قرار دیا کہ سعودی عرب ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کی غیر متزلزل پالیسی پر گامزن ہے اور چاہتا ہے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی اس حوالے سے جو اقدام کرتی ہے وہ اسی جہت میں ہوتی ہے۔ سعودی عرب اس کا پوری طرح سے حامی ہے‘۔ 
سعودی کابینہ نے47 ملین نشہ آور گولیوں کی سمگلنگ کی کوشش ناکام بنانے میں سیکیورٹی اداروں، محکمہ انسداد منشیات اور زکوۃ، ٹیکس و کسٹم اتھارٹی کی کاوشوں کو سراہا۔ 
 اجلاس کے دوران گیارہ فیصلے کیے گئے ہیں۔ وزیر ثقافت کو انڈونیشیا کے ساتھ ثقافت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت اور امام عبدالرحمن بن فیصل یونیورسٹی کے سربراہ کو بحرین کے ساتھ  اکیڈمک، میڈیکل و تربیتی و ریسرچ خدمات کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت، جدہ یونیورسٹی کے سربراہ کو امریکہ کی بفیلو یونیورسٹی کے ساتھ اکیڈمک تعاون  کی مفاہمتی یادداشت  پر مذاکرات اور دستخط کے اختیارات تفویض کیے۔ 
 فضائی نقل و حمل کے شعبے میں گھانا کے ساتھ معاہدے، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ماتحت انسانی حقوق کی مجلس قائمہ  کے ساتھ تکنیکی تعاون کی مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی ہے۔
کابینہ نے جنرل کورٹ آف اکاؤنٹنسی کے سربراہ کو تاجکستان کے ساتھ  اکاؤنٹینسی، پیشہ ورانہ تفتیش اور نگرانی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت کا اختیار سپرد کیا۔ 
کابینہ نے مملکت کے 13 صوبوں میں عوام کے تنازعات صلح صفائی کے ذریعے نمٹانے والی کمیٹیوں کے انتظامی لائحہ عمل  نیز تھائی لینڈ کے  ساتھ رابطہ کونسل کے قیام  کے معاہدے، ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر ڈیوٹی فری شاپس کے قیام کی منظوری بھی دی ہے۔
علاوہ ازیں فہد بن عبدالرحمن الدوسری دفتر خارجہ میں بااختیار وزیر کے منصب پر فائز کیا گیا ہے۔ 

شیئر: