ریاض میں لکڑی کے سمگلر گرفتار، 9 لاکھ ریال تک جرمانے کا سامنا
اتوار 11 ستمبر 2022 22:59
56 کیوبک میٹر سے زیادہ مقامی لکڑی کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا جا رہا تھا( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 56 کیوبک میٹر سے زیادہ مقامی لکڑی کو غیر قانونی طور پر منتقل کرتے ہوئے پکڑے گئے7 افراد کو 9 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ماحولیاتی تحفظ کے خصوصی دستوں کے ترجمان کرنل عبدالرحمن العتیبی نے بتایا کہ ان سات افراد کو ایس ایف ای ایس نے گرفتار کر کے لکڑی کو ماحولیات، پانی اور زراعت کی وزارت کے حوالے کیا ہے۔
عبدالرحمن العتیبی نے کہا کہ مبینہ سمگلروں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ماحولیاتی تحفظ کے خصوصی دستوں کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی لکڑی کو غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کے جرمانے میں 16 ہزار ریال فی کیوبک میٹر تک کے جرمانے شامل ہیں۔
مملکت میں ضرورت سے زیادہ لاگنگ حالیہ دہائیوں میں ایک سنگین ماحولیاتی تشویش بن گئی ہے جس سے زمین کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوتی ہے، مٹی کے کٹاؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور زیر زمین پانی کے ذخائر میں کمی واقع ہوتی ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس سے سیاحت اور سماجی ترقی کے منصوبوں کو بھی خطرہ ہے۔
قبل ازیں، نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن ڈیولپمنٹ اینڈ کامبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’لکڑی کاٹنا ایک غیر مہذب منفی رویہ ہے جو مملکت کے ویجیٹیشن کو نقصان پہنچاتا اور مزید بگاڑ کا باعث بنتا ہے جس سے صحرا اور خشک سالی ہوتی ہے۔ لہذا، مرکز جرمانے میں شدت لا کر اس طرح کی کارروائیوں کو روکنے کا خواہاں ہے‘۔
ضوابط میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شہری، رہائشی یا کمپنی جو لکڑی کی تجارتی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتی ہے اسے مرکز سے لائسنس یا اجازت نامہ حاصل کرنا ہو گا۔
اکتوبر 2021 میں شروع کیے گئے گرین سعودی انیشیٹو کے مطابق یہ مرکز ویجیٹیشن سائٹس کی حفاظت، کنٹرول اور مملکت میں تباہ حال علاقوں کی بحالی، جنگلات اور قومی پارکوں میں نگرانی، سرمایہ کاری اور ترقی یافتہ پائیدار کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا ہے۔
ایس ایف ای ایس نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مکہ مکرمہ اور ریاض کے علاقوں میں 911 اور دیگر سعودی علاقوں میں 999 اور 996 پر رابطہ کر کے ماحول یا جنگلی حیات پر حملے کی نمائندگی کرنے والے کسی بھی معاملے کی اطلاع دیں۔