Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آم کا پہلا درخت 50 برس قبل لگایا گیا

جازان کا علاقہ آموں کی کاشت کے لیے بے حد موزوں ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے جازان ریجن میں قائم زرعی ریسرچ سینٹر نے کہا ہے کہ ’مملکت میں آم کا قدیم ترین درخت پچاس برس قبل لگایا گیا تھا۔ اسی سے دیگر علاقوں میں آموں کے باغات کی شروعات ہوئی‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق آم کا پہلا درخت مملکت میں نومبر 1972 کو لگایا گیا تھا، یہ 30 میٹر اونچا ہے۔
وزارت ماحولیات و پانی و زراعت کے ماتحت زرعی ریسرچ مرکز اس پر مسلسل کام کر رہا ہے۔ 

آم کے پودے فلوریڈا، انڈیا، مصر اور آسٹریلیا سے لائے گئے تھے فوٹو ایس پی اے)

زرعی ریسرچ مرکز نے 1982 سے 1984 کے دوران 20 قسم کے آم کے درخت مملکت کے مختلف علاقوں میں لگائے۔ ان کے پودے فلوریڈا، انڈیا، مصر اور آسٹریلیا سے لائے گئے تھے۔
ریسرچ سینٹر ان پودوں پر مسلسل کام کر رہا ہے۔ ریسرچ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ’جازان کا علاقہ آموں کی کاشت کے لیے بے حد موزوں ہے‘۔
جازان ریجن میں آموں کے باغات بڑی تعداد میں ہیں۔ ریسرچ سینٹر مختلف قسم کے آموں کی کاشت کا تجربہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اب تک جازان ریجن میں 60 قسم کے آم کے باغات لگائے جا چکے ہیں۔ 
ریسرچ سینٹر کا کہنا ہے کہ ’آم کا درخت 4 سے 5 برس کے دوران پیداوار دینا شروع کر دیتا ہے۔ 15 سال  کا ہوتا ہے تو اس کی پیداوار بڑھ جاتی ہے‘۔ 

شیئر: