ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست کے بعد کرکٹ فینز نے پاکستانی ٹیم پر تنقید کرتے ہوئے متعدد پلیئرز کو ڈراپ کرنے کا مطالبہ کیا تو ان کی جگہ بہتر کارکردگی دکھانے والوں کی شمولیت کی تجویز دی ہے۔
میچ میں کھلاڑیوں کی انفرادی اور ٹیم کی مجموعی کارکردگی پر تبصرہ کرنے والوں نے کہیں میمز اور کہیں اعدادوشمار کا حوالہ دے کر اپنے جذبات کا اطہار کیا۔
مزید پڑھیں
-
ایشیا کپ: سری لنکا نے پاکستان کو باآسانی شکست دے دیNode ID: 699496
-
سری لنکا نے پاکستان کو ہر شعبے میں شکست دے کر ایشیا کپ جیت لیاNode ID: 699971
پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کے علاوہ ٹیم کی شکست پر غم وغصے کے شکار کچھ کرکٹ فینز نے بھی ’کپتان بابراعظم کو دوستیاں پالنے‘ کا طعنہ دیا اور مطالبہ کیا کہ ’انگلینڈ کے خلاف کھیلنے والی ٹی 20 ٹیم میں فخر زمان، افتخار، آصف، خوشدل شاہ اور حسن علی کو کسی صورت نہیں ہونا چاہیے۔‘
فیضان لاکھانی نے ٹی 20 کیلنڈر ایئر میں شان مسعود کا سکور یاد دلاتے ہوئے لکھا کہ انہیں ’انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 میچوں کے لیے شامل کیا جانا چاہیے۔ بابر اور رضوان میں سے کسی ایک کو ون ڈاؤن پوزیشن پر آنا چاہیے اور آصف کی جگہ حیدرعلی کو کھلانا چاہیے۔‘
فائنل میچ میں اہم کیچ چھوڑنے پر شاداب خان کرکٹ فینز سے معافی مانگ چکے ہیں لیکن یہ معاملہ تبصروں سے محفوظ نہیں رہ سکا۔
برصغیر میں مغل دور کی پینٹنگز کے انداز میں بنائی گئی تصویر میں کیچ چھوٹتے دکھایا گیا تو اسے ’پاکستانی فیلڈر‘ کہا گیا۔
پاکستانی کپتان بابراعظم نے وراٹ کوہلی کی خراب پرفارمنس اور ان پر ہونے والی مسلسل تنقید کی وجہ سے کچھ عرصہ قبل دیے گئے پیغام میں ’یہ وقت بھی گزر جائے گا‘ کہہ کر ان کا حوصلہ بڑھانے کی کوشش کی تھی۔
اسی پس منظر میں بابراعظم کی کی جانب سے چھ میچوں میں محض 68 رنز کی خراب بیٹنگ پرفارمنس کا ذکر ہوا تو انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی کی تصویر کے ساتھ لکھا گیا ’آنٹی بابراعظم گھر پر ہے اسے دس ول پاس بولنا تھا۔‘
سابق پاکستانی کرکٹر شعیب اختر نے ورلڈ کپ سے قبل ہونے والے میچوں کا ذکر کیا تو مشورہ دیا کہ ’ان کا بھرپور استعمال کیا جائے۔‘
Only form compliments class. A whole tournament without performance attract criticism. Babar needs to bring his focus back. We have 7 T20is vs England to prepare for the World Cup. Make full use of it.
Full video: https://t.co/DyCMg1tZwp pic.twitter.com/o08FG4rEQs
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) September 11, 2022