دومتہ الجندل میں قلعہ مارد جہاں رومن دور کے آثار ملتے ہیں
دومتہ الجندل میں قلعہ مارد جہاں رومن دور کے آثار ملتے ہیں
پیر 19 ستمبر 2022 14:56
قلعہ مادر خاص قسم کے میناروں کی خوبصورتی کی بنا پر معروف ہے۔ فوٹو عرب نیوز
دومتہ الجندل کے پرانے قصبے میں واقع قدیم مارد قلعہ سطح سمندر سے 620 میٹر بلند، سعودی عرب کے شمال مغربی ریجن میں واقع ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اردن کی سرحد کی جانب مملکت کا یہ علاقہ سکاکا الجوف کے سب سے نمایاں آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات میں سے ایک ہے، یہ علاقہ سیاحت کے لیے اپنی الگ شناخت رکھے ہوئے ہے۔
آثار قدیمہ کےمطابق یہاں سے مختلف شکلوں کے برتن دریافت ہوئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
قلعہ مارد کا ذکر ابتدائی طور پر ہمیں تیسری صدی عیسوی میں ملتا ہے جب شام کے علاقے پالمیرا کی ملکہ زینوبیا نے دومتہ الجندل اور تیما کے علاقے پر حملہ کیا لیکن اس کی فوج قلعے پر قبضہ نہ کر سکی۔ قلعے کی مضبوطی کے حوالے سے اس کا خاص طور پر حوالہ ملتا ہے۔
قلعہ مادر اپنے خاص قسم کے میناروں کی خوبصورتی کی بنا پر بھی معروف ہے۔
یہ انتہائی قدیم قلعہ نبتی دور کے بعد رومن سلطنت سے لے کر اسلام کے ظہور کے بعد سے اور تقریبا 80 سال قبل کی مختلف قسم کی طرز تعمیر کی عمارتوں پر مشتمل ہے۔
قلعے کے اندرونی حصوں سے مختلف نوعیت کی اشیا دریافت ہوئی ہیں۔ فوٹو وکیشینا
قلعے کی مرکزی عمارت پتھروں سے بنی ہوئی ہے اور اوپر کے حصوں اور منزل میں مٹی کا استعمال بھی ملتا ہے۔
اس قدیم ترین قلعے میں دو کنووں کے آثار بھی ملتے ہیں اس کے علاوہ محافظوں کی رہائش کے کمرے اور جنگی مشقیں کرنے کے مقامات بھی نظر آتے ہیں۔
قلعہ مارد پتھروں کی مضبوط دیوار کے حصار میں قائم ہے، اس میں جنوب اور شمال کی جانب سے داخلی راستے بنائے گئے ہیں۔
یہ علاقہ سیاحت کے لیے اپنی الگ شناخت رکھے ہوئے ہے۔ فوٹو عرب نیوز
محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے 1976 میں کی جانے والی کھدائی کے دوران قلعے کے اندرونی حصوں سے مختلف نوعیت کی اشیا دریافت ہوئی ہیں۔
آثار قدیمہ کے حوالے سے یہاں سے ملنے والی مختلف اشیا میں پہلی اور دوسری صدی عیسوی کے رومن دور کے مٹی کے بنے مختلف شکلوں کے برتن بھی شامل ہیں۔