پہلی سعودی خاتون کو خلائی مہم پر روانہ کیا جائے گا
جمعرات 22 ستمبر 2022 14:00
’2023 میں ایک سعودی خاتون اور ایک مرد کو خلائی مہم پر روانہ کیا جائے گا‘ ( فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی سپیس کمیشن نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں خلانورد کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس میں نوجوانوں کو مختصر المیعاد اور طویل المیعاد خلائی مہمات کے لیے روانہ کیا جائے گا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق کمیشن نے کہا ہے کہ ’خلا کے متعلق تحقیقات اور علوم کو فروغ دینے اور اس شعبے میں قدم جمانے کے لیے نوجوانوں کی تربیت کی جائے گی‘۔
’خلائی علوم کے ذریعہ سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی حاصل کرنے والے ممالک کے تعاون سے انسانیت کی خدمت کی جائے گی‘۔
کمیشن نے کہا ہے کہ ’انسانیت کی خدمت کے لیے خلانوردوں کی مہمات وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے‘۔
کمیشن نے کہا ہے کہ ’اس سلسلے میں سعودی عرب ایک خاتون اور ایک مرد کو خلائی مہم پر روانہ کرے گا‘۔
’یہ خلائی مہم 2023 میں روانہ کی جائے گی جس کے تحت سب سے پہلی سعودی خاتون کو خلا میں بھیجا جائے گا‘۔
واضح رہے کہ کمیشن سعودی عرب کے خلائی پروگرام کے متعلق آئندہ دنوں میں مزید تفصیلات جاری کرے گا۔