Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بابر اور رضوان سے چھٹکارا حاصل کرنے کا وقت آگیا،‘ شاہین آفریدی کا طنز

پاکستان نے دوسرے ٹی20 میچ میں انڈیا کو 10 وکٹوں سے شکست دی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان نے انگلینڈ کو کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ٹی20 میچ میں 10 وکٹوں سے ہرا کر نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
جمعرات نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پاکستان نے انگلینڈ کی طرف سے دیا گیا 200 رنز کا ہدف بغیر کسی وکٹ کھوئے حاصل کیا اور پاکستان کی طرف سے ٹی20 کی تاریخ کی سب سے بڑی اوپننگ پارٹرشپ کا نیا ریکارڈ بنادیا۔
پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے 66 گیندوں پر 110 اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے 51 گیندوں پر 88 رنز بنائے۔
سری لنکا سے ایشیا کپ کے فائنل سمیت دو میچ اور انگلینڈ سے سات ٹی20 میچوں کی سیریز کا پہلا میچ ہارنے والی پاکستانی ٹیم جب آج میچ جیتی تو صارفین نے انہیں کھل کر داد و تحسین سے نوازا۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے نیو یارک سے محمد رضوان اور بابر اعظم کے لیے تعریفی ٹویٹ کی اور یاد دلایا کہ پچھلے سال ٹی20 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان نے انڈیا کو 10 وکٹوں سے ہرایا تھا اور 152 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔
بابراعظم پچھلے کئی ماہ سے فارم میں نہیں تھے اور ان پر کافی تنقید بھی کی جارہی تھی لیکن ان کی دوسرے میچ میں بیٹنگ نے ناقدین کو خاموش کروا دیا۔
جبران پیش امام نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اپنے بادشاہ پر کبھی سوال نہ اٹھائیں۔‘
پچھلے میچوں میں پاکستان کی پے درپے ناکامیوں کے لیے پاکستانی ٹیم مڈل آرڈر بیٹرز کو بھی مورد الزام ٹھرایا جارہا تھا لیکن جمعرات کو محمد رضوان اور بابر اعظم نے کسی اور بیٹر کو کھیلنے کا موقع ہی نہیں دیا۔
ذیشان حیدر نے اس طرف اشارہ کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’بابر کی سینچری پر بابر سے بھی زیادہ خوشی کسے ہوئی؟ پاکستان کے مڈل آرڈر کو اور کسے۔‘
عمر قریشی نے خوش دل شاہ سے منسوب کرکے ایک جملہ لکھا کہ ’شکر خدا کا میری بیٹنگ نہیں آئی۔‘
اسی طرح مزاحیہ ٹوئٹر اکاؤنٹ بروکن نیوز نے بابر اعظم سے منسوب کرکے لطیفہ چھوڑا کہ ’ایشیا کپ کی دعائیں اب قبول ہوئی ہیں۔‘
زخمی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ایک ٹویٹ میں محمد رضوان اور بابر اعظم پر تنقید کرنے والوں پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’میرے خیال میں وقت آگیا ہے کہ کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ اتنے خود غرض کھلاڑی۔ اگر صحیح سے کھیلتے تو میچ 15 اوورز میں ختم ہوجانا چاہیے تھا۔ یہ آخری اوور تک لے گئے۔‘
انہوں نے آخری جملے میں لکھا کہ ’انہیں پاکستانی ٹیم پر فخر ہے۔‘

شیئر: