خیبر پختونخوا حکومت کا وفاق کو پولیس فورس دینے سے انکار
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ’خیبر پختونخوا حکومت اپنی پولیس شہریوں پر تشدد کے لیے نہیں دے سکتی‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)
خیبرپختونخوا حکومت نے وفاق کو صوبے کی پولیس فورس دینے سے انکار کردیا ہے۔
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے سنیچر کو ٹوئٹر پر بتایا کہ ’خیبرپختونخوا حکومت صوبے کی پولیس فورس وفاق کو نہیں دے سکتی۔‘
’صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس کی یہاں زیادہ ضرورت ہے۔ رانا ثنا اللہ پاکستانی شہریوں کا اسلام آباد میں داخلہ روکنے کے لیے پولیس فورس استعمال کرنا چاہتے ہیں۔‘
’وفاقی وزیر داخلہ اپنی ڈیڑھ اینٹ کی حکومت بچانے کے لیے خیبر پختونخوا کی پولیس مانگ رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت اپنی پولیس شہریوں پر تشدد کے لیے نہیں دے سکتی۔‘
یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ ’وفاق نے صوبوں سے پولیس فورس مانگی ہے، اگر انہوں نے پولیس نفری بھجوانے سے انکار کیا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے جدید طریقے اختیار کیے جائیں گے۔‘
وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق ’مظاہرین پر برسانے کے لیے آنس وگیس کے شیل اور ربڑ بلٹس کے علاوہ ڈرون کے استعمال پر بھی غور کیا جائے گا۔‘
ایک سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ ’جب بھی عمران خان نے مارچ لے کر اسلام آباد آنے کا ارادہ ظاہر کیا تو ریڈ زون کو سیل کردیا جائے گا۔‘