Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بطور سینیٹر حلف اٹھا لیا

پاکستان کے نامزد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بطور سینیٹر حلف اٹھا لیا اس موقع پر اپوزیشن شدید احتجاج کیا اور اسحاق ڈار کے خلاف نعرے بازی کی۔
منگل کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت شروع ہوا تو  اسحاق ڈار اجلاس میں شرکت کے لیے  وفاقی وزرا رانا ثنااللہ، خواجہ سعد رفیق اور اعظم نزیر تارڑ کے ہمراہ وزرا کے نذیر تارڑ کے چیمبر سے نکل کر ایوان میں پہنچے۔ 
اسحاق ڈار کے ایوان میں پہنچنے پر حکومتی اراکین نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے اسحاق ڈار کو سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے لیے مدعو کیا تو اپوزیشن میں شامل تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں نے شور شرابا کیا۔
اپوزیشن ارکان نے چورچور کے نعرے لگائے۔ تحریک انصاف کے ارکان نے چیئرمین کی ڈائس کا گھیراؤ کر لیا اور اسی شور شرابے میں اسحاق ڈار نے حلف اٹھایا۔ اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ اس دوران چیئرمین سینیٹ ارکان کو چپ کراتے رہے مگر کسی نے ایک نہ سنی۔
بعد ازاں ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد ایوان سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسحاق ڈار صاحب معزز رکن ہیں انہیں ایوان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
’ہم نے ہمیشہ اس ایوان کے تقدس کا خیال رکھا ہے۔ ہاؤس کے تقدس کا خیال کیا جائے، یہان دامن کسی کا صاف نہیں، آپ کے تحفظات ذاتی ہو سکتے ہیں آئین اور قانون کے مطابق نہیں۔‘
قائد ایوان کے بعد اپوزیشن لیڈر نے اظہار خیال کیا اس دوران حکومتی بینچز سے نعرے بازی کی گئی۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ یہ جو سسٹم چل رہا ہے یہ شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے۔  ’یہ سسٹم ایک خاندان کا بنتا جا رہا ہے۔ ابھی تک انہوں نے عدالت کے آگے سرینڈر نہیں کیا، یہ سیدھا یہاں آ گئے ہیں، سینیٹ کا کوئی عزت و احترام ہے بھی یا نہیں۔‘
حلف کے بعد چیئرمین سینیٹ نے معمول کے مطابق اجلاس کی کارروائی شروع کر دی اور وقفہ سوالات کا آغاز کیا۔ اجلاس میں شور شرابے کے بعد دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا جس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔
چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ ’آپ سوال کریں کیونکہ ہاؤس کی دادی شیری رحمان آ گئی ہیں وہ جواب دیں گی جس پر شیری رحمان نے کہا کہ میں آپ کی دادی ہوں مگر دادا گیری نہیں چلے گی۔‘
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ’آپ میری نہیں پورے ایوان کی دادی ہیں۔‘

پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اتوار کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ فائل فوٹو

روپے کی قدر کو واپس لانا بڑا چیلنج ہے: اسحاق ڈار
ایوان میں آمد سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر مصنوعی طور پر کم ہوئی جسے واپس لانا بڑا چیلنج ہے۔ ’مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، یوٹیلیٹی پرائسز بہت بڑا چیلنج ہیں، پوری کوشش کریں گے، ماضی میں اللہ نے کامیابی دی ہے اب بھی کامیابی ملے گی۔‘
انھوں نے کہا کہ دو دن میں ڈالر دس روپے نیچے آیا اس کا مطلب ہے کہ قرضے 1300 ارب ڈالر کم ہو گئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ’ہم نے ڈالر کو مارکیٹ کموڈیٹی بنایا تھا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ حوالہ ہنڈی یا منی ایکسچینج مافیا اسے کنٹرول کرے۔‘
آرمی چیف سے صلح کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ سوال آرمی چیف سے کیا جائے۔ 
معاشی مشکلات میں گھرے پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اتوار کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
 ان کی جگہ تجربہ کار اسحاق ڈار کو لندن میں وزیراعظم شہباز شریف اور حکمران مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے نیا وزیر خزانہ نامزد کیا تھا۔
 نیب ریفرنس میں نامزد اسحاق ڈار کو جمعے کو ہی احتساب عدالت نے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے پاکستان آکر شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

شیئر: