Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری، ’اسحاق ڈار کو مارکیٹ نے خوش آمدید کہا ہے‘

ظفر پراچہ کے مطابق ’روپے کو اصل ویلیو پر لانے کے لیے اسحاق ڈار کو سخت فیصلے لینے ہوں گے۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کا تسلسل جاری ہے۔
منگل کو کاروبار کے آغاز پر انٹر بینک میں ایک امریکی ڈالر مزید تین روپے کی کمی کے بعد 234 روپے کی سطح پر آ گیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کے وزارت خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کی خبروں کا مثبت اثر ہوا ہے، اور مارکیٹ میں ڈالر فروخت کرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ دو دن میں اب تک ڈالر کی قیمت میں پانچ روپے کی کمی ہو چکی ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق ابتدائی کاروباری اوقات میں اس وقت ڈالر 234 روپے 10 پیسے کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
جنرل سیکریٹری ایکسچینچ کمپینیز آف پاکستان ظفر پراچہ کے مطابق ’اسحاق ڈار کی واپسی کو مارکیٹ نے خوش آمدید کہا ہے، کل سٹاک مارکیٹ میں بھی مثبت رجحان دیکھا گیا جو آج بھی برقرار ہے۔ اس کے علاوہ روپے کی قدر میں بھی بہتری دیکھی جا رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے مشکل وقت میں حکومت کی ذمہ داری لی۔ اتحادی حکومت کو مشکل معاشی حالات کے ساتھ ساتھ کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس صورتحال میں ورلڈ بینک سمیت دیگر عالمی اداروں نے سیلابی صورتحال میں پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے۔ امید ہے روپیہ اپنی اصل قدر پر واپس آئے گا۔
ظفر پراچہ کا مزید کہنا تھا کہ ’روپیہ اس وقت بھی انڈر ویلیو ہے۔ اس کو اصل ویلیو پر لانے کے لیے اسحاق ڈار کو سخت فیصلے لینے ہوں گے۔ اس وقت مارکیٹ میں ایک بار پھر ڈالر فروخت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔‘

شیئر: