Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آمدن میں کمی، میٹا نے نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کر دی

رواں سال کے آغاز میں میٹا نے صارفین کی تعداد میں کمی رپورٹ کی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے اپنے ملازمین کو آگاہ کیا ہے کہ اخراجات کم کرنے کی غرض سے نئی بھرتیوں کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے اخراجات دس فیصد تک کم کرنے کے لیے ہفتہ وار میٹنگ کے دوران اپنا پلان شیئر کیا۔
میٹا نے اس حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے مارک زکربرگ کے جولائی میں دیے گئے بیان کا حوالہ دیا ہے جب پہلی سہ ماہی میں کمپنی نے آمدنی اور منافع میں کمی رپورٹ کی تھی۔
میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ کمپنی کی آمدنی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم کی تعداد میں کمی کرنا پڑا گی۔
ماضی کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو میٹا کے منافعے میں مسلسل اضافہ ہوا ہے لیکن رواں سال کے آغاز میں پہلی مرتبہ کمپنی نے اپنے صارفین کی تعداد میں عالمی سطح پر کمی رپورٹ کی تھی۔
مارک زکربرگ نے تجزیہ کاروں کو بتایا تھا کہ کمپنی جس دور سے گزر رہی ہے، اس میں وہ توقع کرتے ہیں کہ کم وسائل میں زیادہ سے زیادہ حاصل کیا جائے۔
دنیا بھر میں معاشی بحران کے باعث بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں جنہیں اپنا مارکیٹنگ بجٹ بھی کم کرنا پڑا ہے۔
میسجنگ ایپ سنیپ چیٹ اور کامرز کمپنی ایمازون نے بھی رواں سال میں ملازمین کی تعداد میں کمی کی تھی۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کے اثاثوں میں 29 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی

خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں فیس بک نے ری براڈنگ کے منصوبے کے تحت پیرنٹ کمپنی کا نام تبدیل کرکے ’میٹا‘ رکھ لیا تھا۔
کمپنی نے ایسے وقت پر نام تبدیل کیا تھا جب فیس بک کے ایک سابق ملازم فرانس ہوگن نے کہا تھا کہ فیس بک صرف منافع کمانے کو ترجیح دیتا ہے جبکہ اس سے بچوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اور یہ پلیٹ فارم جمہوریت کو غیر مستحکم کر رہا ہے۔
رواں سال فروری میں کمپنی کے حصص 26 فیصد تک گر گئے تھے جو کسی بھی امریکی کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں ایک دن میں ہونے والی سب سے بڑی کمی تھی۔ 
اس سے میٹا کی قدر میں 200 ارب ڈالر اور کمپنی کے سربراہ مارک زکربرگ کے کل اثاثوں میں 29 ارب ڈالر کی کمی ہوئی تھی۔

شیئر: