Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب، روس کا ساتھ نہیں دے رہا، تیل مارکیٹ کا استحکام یقینی بنانے کی کوشش ہے: عادل الجبیر

عادل الجبیر کے مطابق ’تیل کا کوٹہ کم کرنے کا فیصلہ 22 ممالک نے متفقہ طور پر کیا تھا‘ (فوٹو: عاجل)
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب، روس کا ساتھ نہیں دے رہا۔ ہم تیل مارکیٹ کے استحکام کو یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔‘
عرب نیوز کے مطابق بدھ کو امریکی چینل سی این این کے بکی اینڈرسن کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کے حوالے سے حالیہ اوپیک پلس کے فیصلے کا مقصد تیل پیدا کرنے والے ممالک اور صارفین دونوں کو یکساں فائدہ پہنچانا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تیل پیدا کرنے والے ممالک کے وزرائے توانائی جو گروپ کے ارکان بھی ہیں نے گذشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں کٹوتیوں پراتفاق کیا جو آئندہ ماہ نافذ ہوں گی۔‘
’کوٹہ کم کرنے کا فیصلہ 22 ممالک نے متفقہ طور پر کیا تھا اور مارکیٹ نے اس پر بہت مثبت جواب دیا ہے۔‘
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کے مطابق ’تیل کی قیمت دراصل گذشتہ ہفتے سے کم ہو چکی ہے اوپر نہیں گئی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب، روس اور یوکرین کو مذاکرات کی میز پر لانے کا طریقہ کار تلاش کررہا ہے۔‘
سعودی وزیر مملکت نے بتایا کہ ’اگر سعودی عرب غیر جانب داری سے کام نہ لیتا تو روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ نہ ہو پاتا۔‘
’یوکرین بحران میں شدت یورپی ممالک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ سعودی عرب کسی بھی ملک کے علاقے پر طاقت کے ذریعے قبضے کا مخالف ہے۔‘
عادل الجبیر کہتے ہیں کہ ‘دفاعی ہتھیار ملنے سے جہاں سعودی عرب کو فائدہ ہوتا ہے وہیں امریکہ کے مفادات بھی اس سے حاصل ہوتے ہیں اوراس کی بدولت خطے میں امن قائم ہوتا ہے۔‘

شیئر: