عوامی نیشنل پارٹی نے ضمنی انتخابات میں صوبہ خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی تینوں نسشتوں پر شکست تسلیم کرنے کے بجائے اسے سازش قرار دیا ہے۔
اتوار کو منعقد ہونے والے ضمنی الیکشن میں خیبرپختونخوا کے تینوں حلقوں سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو کامیابی حاصل ہوئی۔
انتخابات کے مکمل نتائج آنے کے بعد جہاں پشاور، مردان اور چارسدہ سمیت پورے صوبے میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے کامیابی کا جشن منایا وہیں ہارنے والے امیدواروں نے دھاندلی کا الزامات عائد کیے۔
مزید پڑھیں
-
کیا پنجاب مسلم لیگ ن کے ہاتھ سے نکل رہا ہے؟Node ID: 709636
-
کراچی میں عمران خان کو شکست دینے والے عبدالحکیم بلوچ کون ہیں؟Node ID: 709756
پشاور این اے 31 سے عمران خان کا مقابلہ کرنے والے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار غلام احمد بلور نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انتخابات میں شکست تسلیم کرنے کے بجائے اسے سازش قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا ’مجھے اتحادیوں نے استطاعت کے مطابق سپورٹ کیا میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں مگر مجھے صوبائی حکومت نے انتظامیہ کی مدد سے ہرایا۔‘
غلام احمد بلور نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر اپنے لوگ تعینات کیے ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ پشاور این اے 31 میں عمران خان نے 57 ہزار 824 ووٹ حاصل کیے جبکہ غلام احمد بلور نے 32 ہزار 253 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

غلام احمد بلور نے مزید کہا ’میں شہر کا رہنے والا ہوں میں پشوری ہوں اور یہ میرے لوگ ہیں، مجھے پتا ہے لوگوں نے مجھے ووٹ دیا مگر ایک سازش کے تحت مجھے ہروایا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ پہلے الیکشن کمیشن جائیں گے اور پھر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
چارسدہ سے پی ڈی ایم کے امیدوار اور عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’انتخابات میں پوری سرکاری مشینری کا استعمال کیا گیا ہے۔ ہم نے ایک رات پہلے بتادیا تھا کہ صوبائی حکومت ووٹوں کی خری دو فروخت اور بوگس ووٹوں کی سازش کر رہی ہے۔‘
ایمل ولی خان نے کہا کہ آڈیو کالز کے ثبوت موجود ہیں جس میں دھاندلی کی مکمل منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
’دس ہزار جعلی ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ ووٹوں کی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن جائیں گے۔ ایمل ولی خان نے اپنے بیان میں اتحادی جماعتوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔‘
چارسدہ این اے 24 سے عمران خان نے 78 ہزار 589 ووٹ لے کر ایمل ولی خان کو شکست دی ہے، جبکہ ایمل ولی خان نے 68 ہزار 365 ووٹ لیے۔
جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) خیبرپختونخوا کے ترجمان حاجی جلیل جان نے اردو نیوز کو بتایا کہ مکمل منصوبہ بندی کے تحت ہمارے خلاف تیاری کی گئی تھی، حکومت نے اپنی مرضی کے اساتذہ اور لیڈی ہیلتھ ورکرز پولنگ سٹیشن پر تعینات کیے، سارا دن سرکاری گاڑیوں میں لوگ پولنگ سٹیشن کے اندر جا رہے تھے۔
