سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے یوکرین کی جنگ میں سعودی عرب کے روس کے ساتھ کھڑے ہونے کے الزمات پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر دفاع نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’کچھ لوگ سعودی عرب پر روس کے ساتھ کھڑے ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی ووٹ کیئف کی خودمختاری کی ’واضح حمایت‘ ہے، یوکرینی سفیرNode ID: 709056
’اس حقیقت کے باوجود کہ اوپیک پلس کی طرف سے پانچ اکتوبر کو تیل کی پیداوارمیں یومیہ دو ملین بیرل کمی کا فیصلہ متفقہ اورخالصتا اقتصادی وجوہ کی بنیاد پر کیا گیا تھا‘۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’ایران بھی اوپیک پلس کا ممبر ہے۔ اس کا مطلب ہے کیا سعودی عرب، ایران کے ساتھ بھی کھڑا ہے‘۔
شہزادہ خالد بن سلمان نے مزید کہا کہ ’یہ جھوٹے الزامات یوکرینی حکومت کی طرف سے نہیں آئے‘۔
واضح رہے کہ سعودی وزیر دفاع نے یوکرین کے صدر کی ٹوئٹر پر اس پوسٹ پر کہ ’یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت اور سعودی عرب کی طرف سے امداد کے اعلان پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں’ ردعمل دیا ہے۔
We are astonished by the accusations that the kingdom is standing with Russia in its war with Ukraine. It is telling that these false accusations did not come from the Ukrainian government. https://t.co/YIz441YinT
— Khalid bin Salman خالد بن سلمان (@kbsalsaud) October 16, 2022