Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں ' شفٹ 22 ' کے عنوان سے گرافٹی آرٹ فیسٹیول

گرافٹی آرٹ ورک دیکھنے کے لیے نمائشوں یا عجائب گھروں تک محدود نہیں۔ فوٹو عرب نیوز
گرافٹی آرٹ (دیوار پر آرٹ کے مختلف نمونے) بنانے کے لیے ریاض میں عرقہ ہسپتال کے احاطے کی دیواروں کو مقامی اور بین الاقوامی گرافٹی آرٹسٹوں کے لیے کینوس میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں کنگڈم ویژول آرٹس کمیشن کے تحت 13 اکتوبر سے 30 اکتوبر تک سالانہ سٹریٹ آرٹ فیسٹیول ' شفٹ 22 ' منایا جا رہا ہے۔

سعودی آرٹسٹ نے دلکش فن پاروں کے لیے منفرد تکنیک استعمال کی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

گرافٹی آرٹ فیسٹیول میں 30 سے ​​زائد سعودی اور بین الاقوامی فنکاروں کے آرٹ ورک کی نمائش کی  جا رہی ہے۔ فیسٹیول میں عرقہ ہسپتال کا غیر استعمال شدہ سامان استعمال کرتے ہوئے مختلف بڑے بڑے ماڈل تیار کئے گئے ہیں۔  
سعودی عرب میں ویژول آرٹس کمیشن کی سی ای او دینا امین نے بتایا ہے کہ شفٹ 22 نوجوان فنکاروں کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے جو کہ مقامی اور بین الاقوامی فنکاروں کی حوصلہ افزائی کی مشترکہ کوششوں کا حصہ ہے۔
یہ فیسٹیول بصری فنون کے بہت سے دلچسپ واقعات کی ایک مثال ہے جو بڑھتے ہوئے مقامی آرٹ کے منظر نامے کے نتیجے میں سامنے آ رہا ہے۔

فیسٹیول میں مختلف بڑے بڑے ماڈل تیار کئے گئے ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

فیسٹیول کے موقع پر سعودی گرافٹی آرٹسٹ دیا ریمبو نے  بتایا ہے کہ ہم مستقبل کی طرف جانے کے لیے ثقافتی انداز میں ماضی اور حال کو اپنے ساتھ رکھتے ہیں اور یہ خیال اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ ثقافت کس طرح ترقی کی جانب بڑھ رہی ہے۔
گرافٹی آرٹسٹ دیا جو ایک فنکار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ سنہ2000 میں گرافٹی آرٹ پہلی بار اس خطے میں منظرعام پر پیش کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ دیگر گرافٹی آرٹسٹ سے مل کر میں نے آگے بڑھنے کی جستجو کی اور محسوس کیا کہ ابھی مجھے خود بھی ایک فنکار کے طور پر ترقی کی بہت ضرورت ہے۔

گرافٹی آرٹ 2000 میں پہلی بار اس خطے میں منظرعام پر پیش کیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز

یہاں موجود سعودی آرٹسٹ زینب المحوزی نے بتایا کہ میں نے اپنے فنی سفر کا آغاز2011 میں کیا جس کا سہرا تجسس کو دیا جاتا ہے، انہوں نے دلکش فن پارے بنانے کے لیے سٹینسل تکنیک کا استعمال کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرافٹی آرٹ ورک دیکھنے کے لیے نمائشوں یا عجائب گھروں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ عام سڑکوں اور گلیوں میں ہے اور سب کے لیے ہے۔
 
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: