پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا لانگ مارچ جاری ہے اور آج بھی ان کا قافلہ گجرانوالہ میں ہی قیام کرے گا۔
جہاں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی لانگ مارچ میں کی جانے والی تقاریر پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر زیر بحث ہیں وہیں لانگ مارچ سے متعلق دیگر واقعات بھی خصوصاً سوشل میڈیا پر گفتگو کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
لائیو: ’عمران خان بندوق یا دھونس سے الیکشن نہیں لڑ سکتے‘Node ID: 713891
پی ٹی آئی کا لانگ مارچ 28 اکتوبر کو لاہور سے چلا تھا اور چار دنوں میں اب تک یہ گجرانوالہ تک ہی پہنچ سکا ہے۔ اب تک جو لانگ مارچ کا جو معمول دیکھنے میں آیا ہے وہ یہ ہے کہ دوپہر کو عمران خان لانگ مارچ میں شرکت کے لیے آتے ہیں اور شام کو لاہور میں اپنے گھر زمان پارک واپس لوٹ جاتے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی لانگ مارچ سے روز زمان پارک واپسی بھی سوشل میڈیا صارفین نے نوٹ کی۔
بروکن نیوز نامی مزاحیہ اکاؤنٹ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’قوم کی آزادی اپنی جگہ، سکون کی نیند اپنی جگہ۔‘
قوم کی آزادی اپنی جگہ ، سکون کی نیند اپنی جگہ ، عمران خان آزادی مارچ کو آگے بڑھانے کے لیے زمان پارک سے شاہدراہ روانہ ،
— Broken News (@NewsParodyPk) October 29, 2022
سوشل میڈیا پر یہ افواہیں بھی گردش کرتی رہیں کہ عمران خان مارچ چھوڑ کر ایک دن اس لیے بھی چلے گئے تھے کہ وہ لانگ مارچ میں بد نظمی اور کارکنان کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ناراض تھے۔
عمران خان مارچ چھوڑ کر واپس روانہ جبکہ پارٹی قائدین کو آج رات 9 بجے زمان پارک طلب کرلیا ہے جس میں رہنماؤں کے اختلافات، بدنظمی اور کارکنوں کی تعداد کم ہونے کی وجوہات زیربحث ہوگی۔
— Malik Ramzan Isra (@MalikRamzanIsra) October 30, 2022
ایسی افواہیں بھی گردش کرتی رہیں کہ عمران خان رات کو گھر اس لیے چلے جاتے ہیں کیونکہ ان کے اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات چل رہے ہیں۔
افواہوں کا بازار اتنا گرم ہوا کہ سابق وزیر اعظم کو خود تردید جاری کرنی پڑی۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ان سب کے لیے جو لاہور میں میری ملاقات کی افواہیں پھیلارہے ہیں، ہماری واپسی کی وجہ یہ تھی کہ لاہور قریب تھا اور ہم پہلے ہی رات کو سفر نہ کرنے کا فیصلہ کرچکے تھے۔‘
ان سب کیلئےجو لاہور میں میری ملاقات کی افواہیں پھیلا رہےہیں،ہماری واپسی کی وجہ یہ تھی کہ لاہورقریب تھا+ ہم پہلےہی رات کوسفر نہ کرنےکافیصلہ کرچکےتھے۔پچھلے6 ماہ سےمیرا واحدمطالبہ صاف شفاف انتخابات کےفوری انعقاد کی تاریخ رہی ہے۔اگر مذاکرات ہوئےبھی تو میرا واحدمطالبہ یہی رہے گا
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 29, 2022
نادیہ گل نے عمران خان کی ہر رات گھر چلے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان خود تو کنٹینر یا کسی کے گھر سونے چکے جاتے ہیں۔ کیا سوچا ہے عوام کہاں جائینگے؟‘
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ عمران خان دھرنے یا جلسے کے بعد اپنے گھر چلے جاتے ہوں۔
ان کے 2014 میں حکومت مخالف دھرنے میں بھی متعدد بار یہ دیکھنے میں آیا تھا کہ وہ تقاریر کے بعد اکثر اپنے کنٹینر میں سوتے اور کبھی اپنے گھر بنی گالہ واپس لوٹ جاتے تھے۔
عمران خان کا کالا چشمہ بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا۔ کئی افراد یہ پوچھتے ہوئے پائے گئے کہ ’عمران خان رات کے اندھیرے میں بھی کالا چشمہ کیوں پہنتے ہیں؟‘
کسی سوال کا جواب نہیں ۔۔۔
مگر میرا سوال یہ ہے کہ عمران خان رات کے اندھیرے میں بھی کالا چشمہ کیوں پہنتے ہیں ؟؟ pic.twitter.com/NrBkgm2BgL— Imdad Ali Soomro (@imdad_soomro) October 30, 2022
پرویز سندھیلا نے ایک ٹویٹ میں پوچھا ’رات کے اس پہر کالا چشمہ لگانے کی کوئی خاص وجہ؟‘
رات کے اس پہر کالا چشمہ لگانے کی کوئی خاص وجہ ؟ pic.twitter.com/PW4j4HTrSK
— Pervaiz Sandhila (@chsandhilaa) October 28, 2022
صحافی و اینکرپرسن حامد میر نے بھی ایسا ہی سوال کیا جس کا جواب پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کچھ اس طرح دیا: ’اس لیے کے سامنے بڑی لائٹس کی گاڑی ہے۔ اتنے گھنٹے کھڑے ہونا کوئی آسان نہیں۔‘
اس لئے کہ سامنے بڑی لائٹس کی گاڑی ہے، اتنے گھنٹے کھڑے ہونا کوئ آسان نہیں، https://t.co/nqsYBn8oAe
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 30, 2022