سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے بعد ان کی جماعت نے آئی جی پنجاب کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائے جانے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں وفاق کی نمائندگی نہ ہوئی تو اسے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
جمعے کو شوکت خانم ہسپتال میں عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی اجلاس کے بعد ایک ٹویٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ’پارٹی چیئرمین عمران خان پر حملے کے ماسٹر مائنڈ تین مرکزی ملزمان شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور فوجی افسر کو عہدوں سے ہٹائے بغیر تفتیش کا آگے بڑھنا ممکن نہیں ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب اور عالمی رہنماؤں کی عمران خان پر حملے کی مذمتNode ID: 714676
-
عمران خان پر حملے سے پہلے کنٹینر میں کیا ہوتا رہا؟Node ID: 714836
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ’پارٹی قیادت نے حملے کے پس منظر کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور اسے ایک سوچی سمجھی سازش کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔‘
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان آج جمعے کو قوم سے خطاب کریں گے اور اس سازش سے متعلق اہم امور پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
اب سے کچھ دیر قبل تحریک انصاف کی سینئر لیڈر شپ کا اجلاس ختم ہوا، اجلاس میں ڈاکٹرز نے عمران خان کے آپریشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا، ابتدائ تفصیلات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔ اجلاس نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی،
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 4, 2022