لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی درخواست سننے سے معذرت کر لی ہے۔ درخواست میں عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات رکوانے کی استدعا کی تھی۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے کیس کی فائل کسی دوسرے بینچ میں مقرر کرنے کے لیے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔
مزید پڑھیں
-
عمران خان پر فائرنگ: 24 گھنٹے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکمNode ID: 715541
انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے31 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھجوایا تھا۔
خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فیصلے کے بعد تحریک انصاف کو ہونے والی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات کر رہا ہے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے ایک بینک اکاؤنٹ سے متعلق ایف آئی اے نے انکوائری کی غرض سے عمران خان کو نوٹس جاری کیا تھا۔
اس سے پہلے اسی کیس میں اس ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے فنڈنگ ممبر حامد زمان کو گرفتار بھی کیا تھا، تاہم بعد میں وہ ضمانت پر رہا ہو گئے۔
عمران خان نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ’مجھے ہراساں کرنے کے لیے ایف آئی اے نے انکوائری کا آغاز کیا۔ سیاسی مخالفین کو فائدہ دینے کے لیے انکوائری شروع کی گئی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پارٹی کے اکاؤنٹس کھلوانے پر کسی ادارے کو کوئی اعتراض نہیں رہا۔ ممنوعہ فنڈنگ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ایف آئی اے کو اکاؤنٹس کی چھان بین کی ہدایت نہیں کی گئی۔‘
