Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ، آج وزیرآباد سے دوبارہ سفر کا آغاز ہوگا

چودھری پرویز الٰہی نے بتایا کہ ’عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کا لاہور سے شروع کیا گیا لانگ مارچ آج جمعرات کو وزیرآباد سے دوبارہ سفر کا آغاز کرے گا۔
 تحریک انصاف نے گزشتہ ماہ کی 28 تاریخ کو لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جو گزشتہ ہفتے جی ٹی روڈ پر وزیرآباد کے علاقے میں عمران خان پر فائرنگ کے بعد روک دیا گیا تھا۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ’تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ آج پھر وزیر آباد کے اسی مقام سے سفر کا آغاز کرے گا جس مقام پر عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’تحریک انصاف کے کارکنان اس سازش کے خلاف سراپا احتجاج ہوں گے۔ تین بجے ہم جلسہ گاہ ہوں گے، عمران خان کا خطاب چار بجکر 30 منٹ پر براہ راست ویڈیو سکرین پر ہوگا۔‘
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لانگ مارچ کے روٹ کی ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی ہدایت کی ہے۔
اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے بتایا کہ ’اسد عمر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے لانگ مارچ کے قافلے کی قیادت کریں گے۔ لانگ مارچ کا قافلہ ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، فیصل آباد، جڑانوالہ، چنیوٹ اور دیگر شہروں سے ہوتا ہوا راولپنڈی پہنچے گا جبکہ وزیر آباد سے شروع ہونے والا لانگ مارچ اپنے مقرر کردہ روٹ سے ہوتا ہوا راولپنڈی پہنچے گا۔‘
چودھری پرویز الٰہی نے بتایا کہ ’چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔ پورے روٹ پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایت دی اور کہا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ والے روٹ کے لانگ مارچ کے شرکاء کو بھی بہترین سکیورٹی فراہم کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’روٹ کے راستے میں عمارتوں کی چھتوں پر پولیس کمانڈوز تعینات کیے جائیں گے۔ لانگ مارچ کے پورے روٹ پر امن عامہ برقرار رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔ وضع کردہ سکیورٹی پلان پر من وعن عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔‘
وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ ’کنٹینر پر بلٹ پروف روسٹرم اوربلٹ پروف شیلڈز کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ لانگ مارچ کے شرکاء پہلے بھی پرامن رہے اور اب بھی پرامن رہیں گے۔‘
دوسری جانب پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد پولیس نے اپنی ٹویٹ میں بتایا ہے کہ اس وقت فیض آباد، سرینگر ہائیوے اور اسلام آباد ایکسپریس وے کے راستے ٹریفک کے لیے کھلے ہیں تاہم جی ٹی روڈ پر مارگلہ پہاڑی اور مری روڈ پر شمس آباد کے مقام پر رکاوٹیں لگائی گئی ہیں جبکہ ایکسپریس چوک اور نادرا چوک سے ریڈ زون میں داخلہ ممنوع ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’اسلام آباد کے اطراف میں پی ٹی آئی کارکنوں کے دھرنے ختم نہیں کیے جائیں گے۔‘
لاہور میں بین الاقوامی میڈیا کے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ ’وہ جمعرات کو عمران خان کی غیر موجودگی میں وزیر آباد شہر سے لانگ مارچ کی قیادت کریں گے۔‘
’اسلام آباد کے اطراف جاری دھرنے عمران خان کی مرضی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے تناظر میں عوامی ردعمل ہے۔ باقی شہروں میں احتجاج ختم کر دیا گیا ہے۔‘
ادھر سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ’میں نے اپنے قتل کا منصوبہ دو ماہ قبل ہی بے نقاب کر دیا تھا۔‘ 
بدھ کو مختلف ٹویٹس میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے 24 ستمبر کو رحیم یار خان اور 7 اکتوبر کو میانوالی کے جلسوں میں خود پر ممکنہ قاتلانہ حملے کا ذکر کیا تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس منصوبے میں شریک اور نام بھی ظاہر کریں گے ۔ 
یاد رہے کہ عمران خان نے 3 نومبر کو وزیرآباد میں ہونے والے حملے کا الزام وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک سینیئر فوجی افسر پر لگایا تھا۔ 

شیئر: