یہ جسم سے غیرضروری چربی کو ختم کرتا اور جسم کی سرگرمی کو بڑھاتا ہے۔
دوڑنا انسانی جسم کی قوت برداشت میں اضافہ کرتا اور دورانِ خون کے نظام کو فعال بناتا ہے۔
یہ ورزش تازہ خون کی پیدوار میں اضافہ کرتی اور زخموں کے جلدی مندمل ہونے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
اسے معمول بنا لینے سے جسمانی پٹھے اور ہڈیاں مضبوط ہوتیں جب کہ روزانہ دوڑنا آپ کے موڈ کو خوشگوار بناتا اور ڈپریشن سے بچاتا ہے۔ اس سے آنکھوں کی صحت اور جلد کی تازگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
دل کی بیماریوں کی روک تھام
دوڑنے کا معمول انسان کو دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور شریانوں کو اکڑنے سے روکتا ہے۔ اس سے دل کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے اور آپ کو زیادہ مشقت کا احساس بھی نہیں ہوتا۔
یہ عمل خون میں کولیسٹرول کی مقدار میں کمی کا باعث بنتا ہے۔
وزن میں کمی
دوڑ جسم کے اندر موجود اضافی کیلوریز کو ختم کرنے کا باعث بنتی اور بہت زیادہ بھوک سے بھی بچاتی ہے جس کے بعد انسان خوراک کی کم مقدار لیتا ہے۔
جسم سے چربی کو کم کرتی ہے جس کا براہ راست اثر وزن پر پڑتا ہے۔
جلد کی صحت
دوڑ کا معمول بنانا دوران خون کو رواں بناتا ہے جس سے جلد میں نکھار آتا ہے اور دانوں، پھنسیوں سے نجات ملتی ہے۔
یہ جلد کے امراض کا باعث بننے والے دیگر اسباب (جیسے معدے میں جلن وغیرہ) کو دور کرتی ہے۔
صبح کے وقت دوڑنا مفید کیوں؟
دوڑنے کے لیے سب سے بہترین وقت صبح کا ہے۔
یہ جسم کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے اور جسم کو ہوشیار رکھنے والے ایڈرانالین ہارمونز پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے۔
صبح دورڑ لگانے کے بعد بھوک لگتی ہے جس کے بعد متوازن غذا کا ناشتہ جسم کی تقویت کا سبب بنتا ہے۔
یہ جسم سے اضافی چکنائی کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کے جوڑوں کو مضبوط بناتی ہے۔
دوڑ کی ورزش کیسے کی جائے؟
دھیمی رفتار سے آغاز کریں۔ پھر آہستہ آہستہ اپنی رفتار میں اضافہ کریں۔
اپنے دوڑنے کی رفتار اس انداز میں بڑھائیں کہ زیادہ تھکن اور مشقت کا احساس نہ ہو۔
دوڑتے ہوئے لمبے لمبے سانس بھی لیں۔ ناک سے سانس لیں اور منہ سے چھوڑیں۔
دوڑ کے لیے ورزش کے لیے مخصوص جوتوں اور ہوادار لباس کا انتخاب کریں۔