بیرون مملکت پیدا ہونے والےبچے کا اقامہ کس طرح بنایا جائے؟
بیرون مملکت پیدا ہونے والےبچے کا اقامہ کس طرح بنایا جائے؟
جمعہ 11 نومبر 2022 0:04
تجرباتی مدت کے دوران اقامہ تجدید نہ کرانے پرجرمانہ ہوگا (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں سال 2017 سے غیر ملکیوں کے اہل خانہ پرفیملی فیس کا قانون نافذکیا گیا ہے جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ آغاز میں فیملی فیس کی مد میں فی فرد 100 ریال ماہانہ مقرر تھا جس میں ہربرس 100 ریال اضافہ کیاگیا۔
سال 2020 میں فیملی فیس 400 ریال فی فرد ماہانہ کے حساب سے فکس کردی گئی ہے۔ فیملی فیس کی ادائیگی کےبغیر اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے رواں برس کے آغاز سے اقاموں کی تجدید میں یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ اقامہکی فیس سہ ماہی بنیاد پرجمع کرائی جاسکتی ہے۔ اقامے کی تجدید کے لیے سہ ماہی نظام سے ان تارکین کو خاص طورپرفائدہ ہوا ہے جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں۔
۔۔ جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا کہ ’بیرون مملکت پیدا ہونے والے بچے کو اپنے ساتھ لاسکتے ہیں ، کیا نومولود کو مملکت پہنچنے پرایئرپورٹ پرہی ویزہ جاری کیا جائے گا؟‘
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’نومولود کا اپنے ملک سے پاسپورٹ بنوایا جائے جس کے بعد سعودی سفارتخانے سے رجوع کرکے اس کا اندارج کرایا جائے تاکہ ویزہ جاری کرایا جاسکے۔‘
ایسے افراد جن کے یہاں بچوں کی ولادت بیرون مملکت ہوتی ہے انہیں چاہیے کہ وہ نومولود کا پاسپورٹ تیار کرائیں اور اپنے ملک میں سعودی سفارتخانے یا قونصلیٹ سے رجوع کریں جہاں نومولود کے برتھ سرٹیفیکٹ کے مطابق ویزہ جاری کیاجائے گا۔
مملکت میں تارکین کے اہل خانہ کے اقامہ کی تجدید فیملی فیس سے مشروط ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
مملکت پہنچنے کے بعد نومولود کا اقامہ کارڈ جاری کرانا ہوتا ہے جس کےلیے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن سے رجوع کریں۔ جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے سے قبل مروجہ ضوابط کے مطابق وقت حاصل کیا جائے۔
جوازات سے اپائنٹمنٹ ابشر پورٹل سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ حاصل کیے گئے وقت پرجوازات کے مقررہ دفترجائیں جہاں نومولود کی تصاویراورپاسپورٹ اصل اورفوٹوکاپی کے ساتھ جمع کرائیں۔
جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے سے قبل ضروری ہے کہ اقامہ فیس کے علاوہ اہل خانہ پرعائد ماہانہ فیس ادا کی جائے۔ واضح رہے امسال فی فرد 400 ریال ماہانہ کے حساب سے فیس وصول کی جارہی ہے جوکہ ایک برس کےلیے 4800 ریال ہے۔ مذکورہ فیس ادا کرنے کے بعد جوازات سے نومولود کا اقامہ جاری کرایا جاسکتا ہے۔
۔۔ مملکت میں اقامہ قوانین کے حوالے سے ایک نئے آنے والے غیرملکی کارکن نے دریافت کیا ’پہلی بارنئے ورک ویزےپر مملکت آیا ہوں ، یہاں آئے ہوئے2 ماہ گزرچکے ہیں لیکن تاحال اقامہ جاری نہیں ہوا جس کی وجہ سے بینک اکاونٹ بھی نہیں بن سکا ۔ کمپنی والوں کا کہنا ہے کہ اقامہ 90 دن بعد جاری کرایا جائے گا ، کیا یہ درست ہے؟
وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے قانون کے مطابق آجر واجیر کی سہولت کےلیے اقامہ جاری کرنے سے قبل 90 روزہ تجرباتی مدت مقرر کی گئی ہے اس دوران اگرفریقین متفق ہوجاتے ہیں تو اس صورت میں 90 دن ختم ہونے سے قبل کارکن کا اقامہ جاری کردیاجاتا ہے۔
آجرو اجیر کے درمیان اتفاق نہ ہونے کی صورت میں تجربانی مدت میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے تاہم تجرباتی مدت میں اضافے سے قبل ضروری ہے کہ آجرو اجیر باہمی طورپرمتفق ہوں کسی ایک فریق کی غیررضامندی کی صورت میں تجرباتی مدت میں اضافہ نہیں کیاجاسکتا۔
قانون کے مطابق اگرتجرباتی مدت میں اضافہ نہ کیا گیا ہواورمدت کے 90 دن ختم ہونے کے باوجود اقامہ جاری نہ کرانے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔