Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور میں ابابیل فورس کے اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا الزام، چار معطل

پشاور میں سٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے رائیڈر فورس متعارف کی گئی تھی۔ (فائل فوٹو: پشاور پولیس)
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں سٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے قائم ابابیل فورس کے چار اہلکاروں پر ایک شہری کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
جمعے کو پشاور پولیس نے کہا ہے کہ مغوی شہری نے ایف آئی آر میں الزام لگایا ہے کہ ابابیل سکواڈ کے اہلکاروں نے ان کو ڈرائیور سمیت اغوا کیا اور ڈرا دھمکا کر 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔
مبینہ اغوا کا یہ واقعہ پانچ نومبر کو حیات آباد کے انڈسٹریل سٹیٹ میں پیش آیا تھا۔
مغوی کے مطابق انکار پر ابابیل فورس کے اہکاروں نے ان سے نقد رقم اور موبائل لے کر چھوڑ دیا تھا۔
ایس ایس پی آپریشنز نے چاروں اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
پشاور میں ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  شہری کی شناخت پر اہلکاروں کو فوری حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ محکمہ پولیس میں خود احتسابی کے عمل پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔‘
ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی کا کہنا تھا کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ’صرف رواں برس اختیارات سے تجاوز کرنے پر ایک سو کے قریب اہلکاروں کو برخاست کیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ پشاور میں بڑھتے جرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیراعلٰی خیبرپختونخوا کی ہدایت پر ابابیل فورس بنائی گئی تھی، سکواڈ میں موجود تمام اہلکاروں کو جدید بائیکس اور ہتھیاروں سے لیس کیا گیا۔

شیئر: