Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آل ویمن ٹیم‘، پاکستان کے دفتر خارجہ میں خواتین اب فرنٹ لائن پر

ماضی میں بھی خواتین دفتر خارجہ کی ترجمان رہ چکی ہیں (فائل فوٹو: ٹوئٹڑ)
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جمعے کو نئی ترجمان کا اعلان کیا گیا تو یہ تقرری ایک ایسا منفرد موقع بنی جب ’ملکی پالیسیاں دنیا کو بتانے کی ذمہ داری‘ خواتین کو سونپی گئی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان کے طور پر ممتاز زہرا بلوچ جب کہ نائب ترجمان کی ذمہ داری صائمہ میمونہ سید اور ڈائریکٹر کے عہدے پر سدرہ اسلم کلائر کو تعینات کیا گیا ہے۔
عاصم افتخار کی جگہ پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان مقرر کی گئی ممتاز زہرا بلوچ کیریئر ڈپلومیٹ ہیں۔ وہ اس سے قبل جنوبی کوریا میں پاکستان کی سفی، بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کی ہیڈ آف مشن، واشنگٹن ڈی سی میں سیاسی امور کی قونصلر اور اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن میں سیکنڈ سیکریٹری رہ چکی ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی سے فزکس میں ماسٹر ڈگری رکھنے والی ممتاز زہرہ بلوچ فرانس اور امریکی اداروں کی بھی سند یافتہ ہیں۔
جمعہ کو جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق دفتر خارجہ کے سٹریٹیجک کیمونیکیشن ڈویژن کی ڈائریکٹر جنرل صائمہ سید کو نائب ترجمان مقرر کیا گیا ہے جو اس سے قبل اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی قونصلر، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں فرسٹ سیکریٹری اور فرانس میں پاکستانی سفارت خانے میں سیکنڈ سیکریٹری رہی ہیں
قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر ڈگری رکھنے والی صائمہ سید وزارت خارجہ میں آرمز کنٹرول، ڈس آرمامنٹ اور سائنس ڈپلومیسی کی ڈائریکٹر، ڈپٹی چیف برائے پروٹوکول اور ڈپٹی ڈائریکٹر یورپ کی ذمہ داریاں بھی ادا کر چکی ہیں۔
امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے میں فرسٹ سیکریٹری پولیٹیکل اور دفتر خارجہ میں ڈیسک آفیسر رہنے والی سدرہ اسلم کلائر بھی قائداعظم اعظم یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں ماسٹر ڈگری رکھتی ہیں۔
وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے نئی تعیناتیوں پر ترجمانوں کی ’آل ویمن ٹیم‘ کو مبارک باد دی تو متعدد سفارتی اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے اس اقدام کو سراہا۔

پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا نے وزیرخارجہ سمیت نئی تعینات ہونے والی خواتین کے اکاؤنٹس مینشن کرتے ہوئے انہیں ’ویلڈن‘ کہا۔

رابعہ ناصر نے ’مضبوط اور حوصلہ دینے والی خواتین‘ کی دنیا کے سامنے دفتر خارجہ کے چہرے کے طور پر تقرری کو خوش آئند قرار دیا۔

مختلف صارفین نے پاکستان کی ترجمانی پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے اپنی نوعیت کا منفرد اور پہلا موقع قرار دیا تو لکھا کہ ’ملکی پالیسیاں دنیا کو بتانے کی بھاری ذمہ داری اب صنف نازک کے کاندھوں پر ہے۔‘

شیئر: