ٹکرانے والے طیاروں میں ایک بوئنگ بی 17 اور دوسرا بیل پی 63 کنگ کوبرا تھا۔ تصادم دن ایک بج کر تقریباً 30 منٹ پر ہوا۔
ایئرشو کا اہتمام کرنے والے ادارے کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق ایونٹ میں کئی جہاز حصہ لے رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر جمعے کو شیئر کی جانے والی پوسٹس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہیں اور کرتب بازی سے محظوظ ہو رہے ہیں۔
واقعے کے عینی شاہد 27 سالہ انتھونی مونٹویا نے کا کہنا ہے کہ ’میں وہاں کھڑا تھا کہ اچانک جہاز ایک دوسرے سے ٹکرا گئے اور جو لوگ ایک لمحہ قبل محظوظ ہو رہے تھے یک دم سکتے میں آ گئے۔‘
ڈیلاس کے میئر ایرک جانسن نے واقعے کو ’ایک خوفناک المیہ‘ قرار دیا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’ویڈیوز دل دہلا دینے والی ہیں۔ براہ مہربانی ان کے لیے دعا کریں جو ہمارے خاندانوں کی تفریح اور معلومات کے لیے جہازوں کو اڑا رہے تھے۔‘
سوشل میڈیا پر ایسی متعدد ویڈیوز شیئر ہوئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں جہازوں کے ٹکرانے سے خوفناک دھماکہ ہوا اور دھوئیں کے بادل دکھائی دیے۔
37 سالہ اوبرے اینے یانگ کا کہنا ہے کہ ’یہ منظر دیکھنا بہت خوفناک تھا، اس وقت میرے بچے والد کے ساتھ ہینگر میں تھے، میں ابھی تک یہ سمجھنے کی کوشش کر رہی ہوں ایسا کیوں ہوا۔‘
یانگ نے اپنے فیس بک پیج پر ایک ایسی ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں ان کے قریب کھڑی خاتون کو واقعے کے فوراً بعد چیختے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایف اے اے اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔
2011 میں نیواڈا کے علاقے رینو میں ایسے ہی ایک موقعے پر حادثے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے کیونکہ پی 51 جہاز شو کے تماشائیوں کے اوپر گر گیا تھا۔
اسی طرح 2019 میں ایک ہارٹ فورڈ طیارہ بھی حادثے کا شکار ہو گیا تھا اور اس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔
این ٹی ایس بی کا کہنا ہے کہ اس نے ایسے 21 واقعات کی تحقیقات کی ہیں جو 1982 کے بعد رونما ہوئے اور ان کا تعلق دوسری عالمی جنگ کے دور کے جہازوں سے تھا۔