Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے آرمی چیف کے تقرر پر نواز شریف سے مشاورت نہیں ہوئی: وزیر دفاع

پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ رواں ماہ کے اختتام پر ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے نئے آرمی چیف کے تقرر پر سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد نواز شریف سے مشاورت کی تردید کی ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداری میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کے تقرر کے حوالے سے کوئی مشاورت ہوئی اور نہ ہی فیصلہ ہوا ہے۔
خواجہ آصف سے پوچھا گیا کہ کیا نواز شریف سے بھی کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔ تو اُن کا جواب تھا کہ ’کوئی فیصلہ نہیں ہوا، مشورہ وزیراعظم کی صوابدید ہے وہ اس پر فیصلہ کریں گے۔ اس وقت کچھ بھی نہیں ہے، کوئی مشاورت نہیں ہوئی، یہ ساری اخباری خبریں ہیں۔‘
قبل ازیں وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمعے کی رات ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’میڈیا میں قیاس آرائی ہو رہی ہے کہ لندن میں نواز شہباز میٹنگ میں آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے کوئی فیصلہ ہوا ہے۔‘
انہوں نے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’اس سلسلے میں مشاورت ضرور ہوئی ہے لیکن فیصلہ آئینی عمل کے آغاز کے بعد مشاورت سے ہوگا۔‘
وزیر دفاع نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’جس آدمی کو یہ پتا ہی نہیں کہ وہ کہتا کیا ہے، اس کے منہ سے کیا الفاظ نکلتے ہیں۔ اس کی بات پر اگر کچھ لوگ یقین کرتے ہیں تو یہ اُن کی مرضی ہے۔‘
خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے چیئرمین کے بارے میں کہا کہ ’وہ ہر چیز سے مکر جاتا ہے وہ کبھی کسی بات پر نہیں کھڑا رہا۔‘
اختتام ہفتہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف سے تفصیلی ملاقاتیں کی تھیں جن کے بارے میں مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ نئے آرمی چیف کے تقرر پر مشاورت کی گئی ہے۔
شہباز شریف دورہ مصر مکمل کرنے کے بعد بدھ کو لندن پہنچے تھے جہاں انہوں نے نواز شریف اور مریم نواز سے ملک کی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔
شہباز شریف کے دورہ برطانیہ کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف، معاون خصوصی ملک محمد احمد خان اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے، مریم نواز پہلے سے ہی لندن میں موجود ہیں۔

شیئر: