Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرمی چیف کی تقرری: ’فیصلہ آئینی عمل کے آغاز کے بعد ہوگا‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’آرمی چیف کا تقرر میرٹ کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے نئے آرمی چیف کے تقرر سمیت اہم امور پر مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔
شہباز شریف تین روز قبل دورہ مصر مکمل کرنے کے بعد بدھ کو لندن پہنچے تھے جہاں انہوں نے میاں نواز شریف اور مریم نواز سے ملک کی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
لندن سے مقامی میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے میاں نواز شریف سے نئے آرمی چیف کے تقرر پر بھی اہم مشاورت کی۔
شہباز شریف کے دورہ برطانیہ کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف، معاون خصوصی ملک محمد احمد خان اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے، مریم نواز پہلے سے ہی لندن میں موجود ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمعے کی رات ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’میڈیا میں قیاس آرائی ہو رہی ہے کہ لندن میں نواز شہباز میٹنگ میں آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے کوئی فیصلہ ہوا ہے۔‘
انہوں نے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’اس سلسلے میں مشاورت ضرور ہوئی ہے لیکن فیصلہ آئینی عمل کے آغاز کے بعد مشاورت سے ہوگا۔‘
یاد رہے کہ پاکستان کے نئے آرمی چیف کے تقرر کا معاملہ ان دنوں پاکستان میں سب سے زیادہ زیر بحث آنے والی خبروں میں سرفہرست ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ’نواز شریف، شہباز شریف اور آصف زرداری نئے آرمی چیف کا تقرر کرنے کے اہل نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ان شخصیات پر اربوں روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کے سنگین الزامات اور مقدمات ہیں لہٰذا یہ ذمہ داری ان افراد کو نہ دی جائے۔‘
جمعے کو لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف، مفرور نواز شریف سے آرمی چیف کی تعیناتی پر بات کرے گا، لندن میں تماشا ادارے مضبوط کرنے کے لیے نہیں ہو رہا۔‘
نواز شریف اسے آرمی چیف بنائے گا جو اس کی مدد کرے گا۔ میں آج یہ کہتا ہوں کہ جو میرٹ پر ہو اسے آرمی چیف بننا چاہیے۔‘
ادھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعرات سے مختلف گیریژنز کے الوداعی دورے بھی شروع کر دیے ہیں۔
لندن سے مقامی میڈیا نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئینی معاملہ ہے اور آئین کے مطابق طے ہوگا۔
’شہباز شریف لندن سے وطن واپس پہنچنے پر اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو نواز شریف کے ساتھ ہونے والی مشاورت پر اعتماد میں لیں گے۔‘

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعرات سے مختلف گیریژنز کے الوداعی دورے بھی شروع کر دیے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’آرمی چیف کا تقرر میرٹ کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔‘
اس سے قبل جمعرات کو نواز شریف نے لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم نے جتھوں کی پہلے بات مانی نہ اب مانیں گے۔‘
مقامی میڈیا کے مطابق نواز شریف سے ضروری مشاورت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں اپنا قیام مزید ایک روز بڑھا دیا۔

شیئر: