Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرمی ایکٹ بدل کر ایسا آرمی چیف لانا چاہتے جو ان کے مفادات کو تحفظ دے‘

عمران خان نے کہا کہ ’مجھے خوف ہے کہ انہوں نے ملک سے بھاگ جانا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آرمی ایکٹ بدل رہے ہیں اور ایسا آرمی چیف لانا چاہتے جو ان کے مفادات کو تحفظ دے۔
جمعرات کو لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا ’ان کا مقصد یہ نہیں ہے کہ آرمی چیف سے ادارہ مضبوط ہو بلکہ یہ اپنی ذات کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان کے مفادات اور پاکستان کے مفادات میں تضاد ہے۔ اگر پاکستان نے آگے بڑھنا ہے تو ان کو قانون کے کٹہرے میں لانا پڑے گا۔‘
’حکومت کو مہنگائی پر زور دینا چاہیے، لیکن حکومت کی کوشش ہے اس کے کرپشن کے کیس ختم ہوں۔ انہوں نے اسمبلی میں بیٹھ کر قانون پاس کیا ہے کہ ان کو این آر او ملے۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’گھڑی کے معاملے پر میں ان پر امریکہ، برطانیہ اور دبئی میں کیس کر رہا ہوں۔ یہ آزادی صحافت کے نام پر بنے ادارے بلیک میل کرتے ہیں۔ ان کے گیارہ سو ارب روپے کے کرپشن کے کیس ختم ہو رہے ہیں، لیکن اس پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایون فیلڈ کا پانامہ پیپرز میں انکشاف ہوا تھا۔ وہ کیس بھی ختم ہو گیا ہے۔ ان کا یہ مقصد تھا حکومت میں آنے کا۔ ان کا میڈیا کبھی یہ بات نہیں کرے گا۔‘
’ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔ مارچ میں پاکستان اپنے قرضوں پر پانچ فیصد ڈیفالٹ کر رہا تھا لیکن اب اسی فیصد پر پہنچ گیا ہے۔ میں نے پشین گوئی کی تھی ان سے معیشت نہیں سنبھالی جائے گی۔ انہوں نے ہمیشہ ملک کو تباہ کیا ہے اب کیا کر سکتے ہیں۔ میں نے کہا تھا ملکی سلامتی داؤ پر لگے گی۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’مجھے خوف ہے کہ انہوں نے ملک سے بھاگ جانا ہے۔ اس لیے یہ کیسز ختم کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کو دیوار سے لگا رہے ہیں۔‘
’ایک ہی طریقہ ہے ملک کو مزید تباہی سے بچانے کا اور وہ ہے صاف و شفاف الیکشن۔ قوم لانگ مارچ کے ذریعے بتانا چاہتی ہے کہ وہ ان کو نہیں مانتی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے مجھ پر حملہ کروایا۔ ان کی کوشش ہے کہ عمران خان کو راستے سے ہٹایا جائے۔ یہ ہمیں این آر او نہیں دیتا۔ میں ان تینوں کے نام دے چکا ہوں۔ پاکستان میں فیصلہ کن وقت ہے۔ ہم اپنے ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔‘
’طاقتور قانون کے اوپر چلا جاتا ہے۔ میں سابق وزیراعظم ہوتے ہوئے ایف آئی آر درج نہیں کروا سکا، کیونکہ یہ طاقتور لوگ ہیں۔ آپ انصاف کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہفتے کے روز راولپنڈی پہنچنے کا اعلان کروں گا۔ عوام کا سمندر پنڈی پہنچے گا۔‘

شیئر: