پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ فوج کے اعلیٰ ترین عہدوں پر تقرری کا عمل آج پیر کو شروع ہو گیا ہے۔
پیر روز قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے ایوان کو بتایا کہ ’آج (پیر کے روز) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے وزیراعظم آفس کا خط وزارت دفاع کو موصول ہو گیا ہے اور اس بارے میں جی ایچ کیو کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔‘
اس سے قبل پیر کو ہی خواجہ وزیر دفاع نے اپنی مختصر ٹویٹ میں آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی تقرری کا عمل شروع ہونے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ’یہ عمل آج ہی شروع ہو گیا ہے اور جلد آئینی تقاضوں کے مطابق مکمل کر لیا جائے گا۔‘
اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے مزید کہا تھا کہ ’سمری وزارت دفاع سے آئندہ ایک دو روز میں بھجوا دی جائے گی، اور 25 نومبر تک آرمی چیف کی تقرری کا عمل مکمل ہوجائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
حکومت کو آرمی ایکٹ میں ترمیم کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟Node ID: 718556
-
پاکستان میں آرمی چیف کی تعیناتی کا طریقہ کار کیا ہے؟Node ID: 718656
’اس معاملے پر اتحادیوں کے ساتھ مشاورت ہو رہی ہے اور ان کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے، جب سمری آئے گی تو اس میں شامل ناموں پر بات چیت ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کسی قسم کا کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔ ناموں پر کوئی بحث یا تمحیص نہیں ہوئی۔ سمری آئے گی تو سب کو اعتماد میں لیا جائے گا اور مسلح افواج کی قیادت کی رائے کو بھی سامنے رکھا جائے گا۔‘
وزیر دفاع نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف مکمل صحتیاب ہوچکے ہیں، ان سے ملاقات میں موجودہ حالات پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔
خواجہ آصف نے آرمی چیف کی تقرری سے متعلق میڈیا پر چلنے والی خبروں سے متعلق کہا کہ ’میڈیا پر جو کچھ آ رہا ہے وہ میڈیا کا حق ہے لیکن اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔‘
خیال رہے کہ رواں ماہ نومبر کی 29 تاریخ کو پاکستان کے موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ریٹائر ہو رہے ہیں اور فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ان کے مختلف فارمیشنز کے الوداعی دورے جاری ہیں۔
پاک فوج کے اعلیٰ ترین عہدوں پہ تقرری کا عمل آج شروع ھو چکا ھے انشاءاللہ جلد تماتر آئینی تقاضوں کیمطابق تکمیل ھو جاۓگا.
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 21, 2022
آرمی چیف کے ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا بھی رواں ماہ ہی ریٹائر ہو رہے ہیں۔
وفاقی حکومت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ سے قبل فوج کے نئے سربراہ کے تقرر کا اعلان کرنا ہے اور اس حوالے سے چھ سینیئر ترین لیفٹینٹ جنرلز اس فہرست میں شامل ہیں۔
پاکستان میں اہم ترین سمجھے جانے والے عہدے کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 243 میں بہت مختصر سا طریقہ کار درج ہے۔
آرٹیکل 243 کی شق تین کے مطابق وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت بری، بحری اور فضائی تینوں سروسز کے سربراہان اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کو تعینات کرے گا۔
تقرری کی سمری بھیجنے کا روایتی طریقہ کار
مروجہ طریقہ کار کے مطابق آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ سے پندرہ دن یا دو ہفتے قبل وزیراعظم آفس خط لکھ کر وزارت دفاع سے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سمری منگواتا ہے۔
اس کے بعد وزارت دفاع آرمی چیف سے ناموں کی فہرست مانگتی ہے۔ حکومتی رولز آف بزنس کے مطابق کسی بھی سرکاری تعیناتی کے لیے اگر ایک عہدہ خالی ہو تو تین نام بھیجے جاتے ہیں اور اگر دو تعیناتیاں کرنا ہوں تو پانچ نام بھیجے جاتے ہیں۔
