یارکشائر.... بھوک عجیب چیزہے۔ انسان ہو یا حیوان دونوں کے لئے اسے زیادہ دیر تک برداشت کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اسکا ایک ثبوت مقامی وائلڈ لائف پارک میں رہنے والے ایک قطبی ریچھ کی حرکتوں سے ملا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ قطبی ریچھ جو غالباً بھوکا تھا پیٹ بھرنے کے چکر میں پارک کے اندر ادھر ادھر گھوم رہا تھا کہ اچانک اسے پارک کے تالاب میں ایک بطخ پر نظر پڑی۔ بطخ نجانے کس خیال میں تھی کہ کافی دیر سے وہ تیر نہیں رہی تھی بلکہ ایک جگہ ساکت کھڑی تھی اور ریچھ کو یہ موقع بہت غنیمت نظر آیا اور اس نے بغیر سوچے سمجھے اس پر چھلانگ لگادی۔ مگر بطخ ، بطخ تھی اس نے ریچھ کی پکڑ میں آنے سے قبل ڈبکی لگائی اور کہیں دور نکل گئی۔ ریچھ کیلئے تالاب کے پانی میں اسے ادھر ادھر ڈھونڈنا مشکل تھا اس لئے وہ اپنے مشن میں ناکام ہوا۔ ریچھ کے حملے وغیرہ کے موقع پر پارک میں موجود لوگوں نے اسکی وڈیو تیار کرکے جاری کردی ہے۔جسے لوگ بیحد دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔ موقع کی تصویر روتھر ہیم کے رہنے والے فوٹو گرافر روس بریجز نے اتاری ہیں۔ انکا کہناہے کہ ایسی دلچسپ تصاویر بہت کم ہاتھ لگتی ہیں۔ اپنی ناکامی کے بعد قطبی ریچھ کا سفیدی مائل چہرہ شرم سے سرخ ہوتا نظرآیا اور یہی سرخی اسے اور مضحکہ خیز بناگئی۔فوٹو گرافر کا کہناہے کہ ریچھ سے زیادہ اسکے لئے دلچسپ حرکت بطخ کی تھی جس نے اتنی تیزی سے پینترا بدلا کہ آنکھوں کو یقین نہیں آیا۔ انکا کہناہے کہ وہ پہلے بھی پارک کے اندر موجود کھلاڑی مزاج قسم کے قطبی ریچھوں کی تصاویر اتار چکا ہے مگر یہ پہلا موقع تھا کہ اس نے کسی قطبی ریچھ کو کسی پرندے کے ساتھ زور آزمائی کرتے دیکھا۔ایک اور وائلڈ لائف فوٹو گرافر کا کہناہے کہ اس نے سارا سوٹا کے ساحل پر گزشتہ ہفتے کچھ اور بطخیں دیکھی تھیں مگر یہ اتنی تیز اور طرار ہوتی ہیں اسکا اندازہ نہیں تھا۔