Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب تبوک ریجن کے پہاڑوں کی چوٹیاں سفید چادر اوڑھ لیتی ہیں

قومی مرکز 24 گھنٹے موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے تبوک ریجن کے شہری ’جبل اللوز‘،علقان  اور الزیتہ‘ علاقوں میں پہاڑوں کی چوٹیوں پر برفباری کے منتظر ہیں۔ یہاں ہر سال برفباری ہوتی ہے جس سے تینوں علاقے سفید چادر اوڑھ لیتے ہیں۔ 

یہاں پڑنے والی سردی کو قبرص اور جنوبی ترکی سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

سبق ویب سائٹ کے مطابق مملکت کے شمالی اور شمال مغربی علاقے موسم سرما میں برفباری کے حوالے سے ناقابل فراموش یادیں رکھتے ہیں۔
مملکت میں اور کوئی علاقہ ایسا نہیں ہے جہاں شدید سردی پڑتی ہو اور وہاں قبرص اور جنوبی ترکی کے علاقوں جیسی ٹھنڈک اور برفباری کے مناظر دیکھنے میں آتے ہوں۔
تبوک کے ان تینوں علاقوں کو قبرص سے تشبیہہ دی جاتی ہے۔ قبرص کے اثرات شام اور اردن پر بھی پڑتے ہیں جہاں سے سردی کی شدید لہر مملکت کے شمالی علاقوں کو اپنے حصار میں لے لیتی  ہے۔ 

موسمیات کے قومی مرکز کی جانب سے جاری معلومات پر بھروسہ کیا جائے (فوٹو: ایس پی اے)

مملکت کے شمالی علاقہ جات میں موسمیات کے قومی مرکز کے ڈائریکٹر نے ایس پی اے سے گفتگو میں کہا کہ موسمی حالات کے بارے میں صرف انہی اطلاعات پر بھروسہ کیا جائے جو قومی مرکز کی جانب سے جاری ہوتی ہیں۔ 
موسمیات کا قومی مرکز 24 گھنٹے موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: