Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شرح سود میں اضافہ: سٹاک مارکیٹ میں نئے ہفتے کا آغاز شدید مندی سے

ایک امریکی ڈالر 224 روپے31 پیسے میں فرخت کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان سٹاک مارکیٹ 42 ہزار 71 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کو پاکستان سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ ملک میں جاری موجودہ سیاسی صورتحال کے اثرات پاکستان کی سٹاک مارکیٹ پر بھی نظر آنے لگے ہیں۔
سٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 845 پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے۔ 
انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں دو پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ صبح ڈالر کی قدر میں 11 پیسے کی کمی تھی۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز مارکیٹ کے آغاز پر سات سو پوائنٹس سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے کی وجہ سے سرمایہ کار محتاط ہیں اور حصص کی خریداری پر فروخت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ 
کاروباری ہفتے کے پہلے روز مارکیٹ پر مندی کے بادل چھائے رہے، کاروبار کا آغاز 717 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ ہوا اور ابتدائی اوقات میں سرمایہ کار محتاط نظر آئے۔
مارکیٹ میں تاجر شیئرز کی خریداری کے بجائے فروخت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ کاروبار کے پہلے گھنٹے میں پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) 100 انڈیکس 42 ہزار 356 پوائنٹس کی سطح پر رپورٹ کیا گیا۔
معاشی ماہر عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ ’ملک میں سیاسی صورتحال میں محاذ آرائی کم ہونے کی وجہ سے صورتحال بہتر ہونی چاہیے تھی لیکن سٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافہ کر دیا ہے جس کا اثر مارکیٹ میں بھی دکھائی دے رہا ہے۔‘ 
معاشی ماہر طارق سمیع اللہ کے مطابق ’مارکیٹ میں منفی رجحان شرح سود میں اضافے کی وجہ سے ہی ہے۔‘
ان کا کہنا ہے سرمایہ کار کو بہتر ماحول ملے تو ہی ملک میں سرمایہ کاری بہتر ہو سکے گی۔
دوسری جانب امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے میں معمولی بہتری رپورٹ کی گئی ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ کے آغاز پر پاکستانی روپے میں11 پیسے کا اضافہ ہوا۔ اس اضافے کے بعد ایک امریکی ڈالر 224 روپے 31 پیسے میں فرخت کیا جا رہا ہے۔

شیئر: