Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب چینی سیاحوں کی توجہ کا مرکز کیوں بنتا جا رہا ہے؟

چین کے شہری دنیا میں سیاحت کا ایک بڑا ذریعہ ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
سعودی عرب کا سیاحت کے شعبے کو وسعت دینے کا منصوبہ نتیجہ خیز ثابت ہو رہا ہے اور وہ 2030 تک 10 کروڑ سیاحوں کو متوجہ کرنے کے اپنے اہداف کو پورا کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب 2022 کے پہلے سات مہینوں میں بین الاقوامی سیاحوں کی میزبانی میں جی20 ممالک میں سرفہرست تھا۔
دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ چین میں بستا ہے جس کے شہری دنیا میں سیاحت کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔
اکتوبر میں سی این بی سی سے بات کرتے ہوئے سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا تھا کہ ’چین ایک بہت اہم مارکیٹ ہوا کرتا تھا لیکن یہ اب بھی بند ہے۔ رواں سال ہم نے یورپ اور امریکہ سے زبردست مانگ دیکھی ہے۔ میں ان میں سے کچھ پابندیوں میں نرمی دیکھنا چاہوں گا کیونکہ چینی مارکیٹ نہ صرف سعودی عرب بلکہ دیگر تمام ممالک کے لیے ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے۔‘
چین کی صفر کووڈ 19 پالیسی ہے جس میں لاک ڈاؤن، قرنطینہ اور ٹیسٹنگ شامل ہے۔ اس پالیسی کا مقصد کورونا کی وبا کے پھیلاؤ کی روک تھام ہے۔
ستمبر 2019 میں ای ویزا کے اجراء کے بعد سعودی عرب کی وزارت سیاحت نے رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں 350,000 سے زیادہ سیاحتی ویزے جاری کیے تھے۔
لانچ کے پہلے 10 دنوں میں چار ہزار غیر ملکی سیاح سعودی عرب میں داخل ہوئے جس میں چین سرفہرست ہے جبکہ برطانیہ اور امریکہ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
چائنا آؤٹ باؤنڈ ٹورازم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے مئی میں جاری کردہ تحقیق 2023 میں چین کے غیر ملکی دوروں میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔

10 دنوں میں چار ہزار غیر ملکی سیاح سعودی عرب میں داخل ہوئے جس میں چین سرفہرست ہے (فوٹو: اے ایف پی)

سعودی عرب چینی مسافروں کی واپسی کے لیے اچھی طرح تیار ہے۔ بہت سے اداروں نے ’ویلکم چائنیز سرٹیفیکیشن پروگرام‘ کے رہنما اصولوں کو اپنایا ہے۔
اس پروگرام کو چین سے آنے والوں کے لیے سفر اور مہمان نوازی کی خدمات کا بین الاقوامی معیار سمجھا جاتا ہے۔
ریاض ایئرپورٹس کمپنی جو کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے کا انتظام اور آپریٹ کرتی ہے، کا کہنا ہے کہ وہ ہوائی اڈے اور اس کی خدمات کو چینی سیاحوں کے لیے مزید قابل رسائی اور صارف دوست بنانے کے لیے بنائے گئے معیارات کو لاگو کرنے پر کام کر رہی ہے۔
کمپنی نے کہا کہ نئی سہولیات چین سے آنے والے سیاحوں کے لیے زبان کی رکاوٹ کو دور کرنے اور کلیدی خدمات فراہم کرنے میں مدد کے ذریعے سیاحوں کے تجربے کو بہتر بنائیں گی۔

چینی صدر شی جن پنگ آج بدھ کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)

اس اقدام کے تحت چینی مسافروں کے لیے ای ویزا کی دستیابی کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
مملکت کی تفریحی اور سیاحتی پیشکشوں کو فروغ دینے کی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ریڈ سی گلوبل ہے۔
آر ایس جی کے گروپ ہیڈ آف آپریشنز انتون بواب نے پابندیاں ہٹنے کے بعد چینی سیاحوں کی تعداد میں اضافے کی پیش گوئی کی ہے اور کہا ہے کہ مملکت اور آر ایس جی کی منزلیں ان کے استقبال کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا سے پہلے چینی سیاحوں کا عالمی سیاحتی اخراجات کا تقریباً پانچواں حصہ تھا۔ سعودی عرب خاص طور پر آر ایس جی میں چینی مسافروں کو راغب کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ بحیرہ احمر میں چینی سیاح مالدیپ جیسا تجربہ کر سکتے ہیں۔‘

شیئر: