Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کینیا کا سپرمین‘ طیارہ حادثے میں محفوظ

اس حادثے میں جہاز میں سوار تمام افراد محفوظ رہے۔ (فوٹو: وا ومبائی/ٹوئٹر)
کینیا سے تعلق رکھنے والے سابق چیمپیئن اولمپک رنر ڈیوڈ رودیشا جنوب مشرقی کینیا کے علاقے امبوسیلی میں ایک جہاز میں اپنے پانچ ساتھیوں سمیت سفر کر رہے تھے کہ ان کا جہاز تکنیکی وجوہات کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ کے دوران کریش کر گیا۔
کینین میڈیا کے مطابق ہفتے کو پیش آنے والے اس واقعے میں ڈیوڈ رودیشا کا جہاز زمین پر گر کر تباہ ہوگیا لیکن خوش قسمتی سے سابق اولمپک رنر اور ان کے تمام ساتھی محفوظ رہے۔
’ڈیلی نیشن‘ کے مطابق ان کے ایک ساتھی کو پسلیوں میں شدید چوٹ آئی لیکن ان کی بھی حالت خطرے سے باہر ہے اور جہاز میں سوار دیگر افراد کو علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
ڈیوڈ رودیشا نے ’ڈیلی نیشن‘ کو بتایا کہ ’جہاز اڑان بھرنے کے سات یا آٹھ منٹ تک تو بلکل ٹھیک تھا لیکن پھر اچانک انجن خراب ہوگیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس دوران پائلٹ نے ایک خالی جگہ دیکھی جہاں انہوں نے جہاز کو اتارنے کی کوشش کی لیکن جہاز کا ایک پر کسی درخت سے ٹکرایا اور جہاز گھومتا ہوا پتھریلی زمین پر گر گیا۔‘
سوشل میڈیا پر سابق اولمپک رنر اور ان کے ساتھیوں کا جہاز کریش ہونے کے باوجود بچ جانے کو ’معجزہ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
اس سے زیادہ بات ڈیوڈ رودیشا کی اس تصویر کی ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے زمین پر الٹے پڑے جہاز کے ساتھ شان سے کھڑے ہیں۔
ایونز لوانڈے نامی ٹوئٹر صارف نے اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’اگر ڈیوڈ رودیشا کا انداز تھوڑا سا ایڈجسٹ کر دیا جائے تو انہیں کینیا کے سپرمین کا تاج پہنایا جا سکتا ہے۔‘
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی دیگر تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زمین پر گرنے والا طیارہ ’سیسنا 206 سپر سکائی ویگن‘ تھا جس میں صرف ایک انجن نصب ہوتا ہے۔
ڈیوڈ رودیشا 2012 میں لندن اور 2016 میں ریو اولمپکس میں گولڈ میڈلز جیت چکے ہیں۔ 33 سالہ سابق چیمپیئن اگست 2019 میں بھی ایک حادثے کا شکار ہوئے تھے جس میں ان کی کار ایک بس سے ٹکرا گئی تھی لیکن وہ اس حادثے میں بھی محفوظ رہے تھے۔

شیئر: