Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوئٹر کا نیا چیف ایگزیکٹیو مل گیا تو عہدہ چھوڑ دوں گا: ایلون مسک

ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ ٹوئٹر کے لیے نئے چیف ایگزیکٹیو تلاش کریں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ ٹوئٹر کے لیے نئے چیف ایگزیکٹیو کے ملنے پر مستعفی ہو جائیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایلون مسک نے ٹویٹ کیا کہ نئے چیف ایگزیکٹیو کے ملنے کے بعد وہ خود صرف سافٹ ویئر اور سرورز ٹیموں کے معاملات دیکھیں گے۔
ٹوئٹر صارفین نے ایک پول کے ذریعے ایلون مسک کے بطور سی ای او مستعفی ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ ٹوئٹر کے نئے مالک نے چیف ایگزیکٹیو کے عہدے سے مستعفی ہونے کا ذکر کیا۔
اس ووٹنگ کے بعد ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ صارفین کی رائے کا احترام کریں گے۔
ایلون مسک نے خود بھی اعتراف کیا تھا کہ وہ کافی مصروف ہیں اور وہ ٹوئٹر کے لیے نئے چیف ایگزیکٹیو تلاش کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ان کو ایک ایسے چیف ایگزیکٹیو کی تلاش ہے جو ٹوئٹر کو زندہ رکھ سکے۔
19 دسمبر کو ٹوئٹر صارفین نے ایک پولنگ کے ذریعے رائے دی تھی کہ ایلون مسک کو چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔
تقریباً 57.5 فیصد چاہ رہے تھے کہ ایلون مسک عہدی چھوڑ دیں اور 42.5 فیصد اس کے خلاف تھے۔ ووٹنگ میں 17.5 ملین سے زیادہ صارفین نے حصہ لیا تھا۔
اپریل میں ایلون مسک نے ٹوئٹر 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا جس کے بعد انہوں نے ہزاروں ملازمین کو نکالنے اور ویریفائڈ اکاؤنٹس رکھنے والوں سے فیس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
ان کو ان دونوں فیصلوں پر تنقید کا سامنا ہوا تھا تاہم انہوں نے اپنے فیصلے واپس نہیں لیے۔
گزشتہ ہفتے ٹوئٹر نے ایلون مسک پر رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹ بھی معطل کر دیے تھے جن میں امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، ٹیلی ویژن چینل سی این این اور دیگر میڈیا گروپس سے وابستہ صحافی شامل ہیں، تاہم شدید تنقید کے بعد بحال کر دیے گئے تھے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل ہونے کے طریقہ کار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایلون مسک پر زور دیا کہ ٹوئٹر کی نئی پالیسیاں انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے احترام کے تحت بنائی جائیں۔

شیئر: