سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے اس کے نئے مالک ایلون مسک پر رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹ معطل کر دیے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ان صحافیوں میں امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، ٹیلی ویژن چینل سی این این اور دیگر میڈیا گروپس سے وابستہ صحافی شامل ہیں۔
ٹوئٹر انتظامیہ نے فی الحال یہ واضح نہیں کیا کہ ان صحافیوں کا اکاؤنٹ کیوں معطل کیا گیا اور ان کی پروفائل اور پرانی ٹویٹس اچانک کیوں غائب ہو گئیں۔
مزید پڑھیں
-
گولڈن، گرے اور بلیو، ٹوئٹر کے نئے بیجز کس کس کو ملیں گے؟Node ID: 720826
-
2022 میں پاکستانی یوٹیوب پر کیا دیکھتے رہے؟Node ID: 722506
-
ایلون مسک کے ذاتی طیارے پر نظر رکھنے والا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطلNode ID: 725966
گزشتہ روز ٹوئٹر نے ایلون مسک کے ذاتی طیارے کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والے اکاؤنٹ کو مستقل طور پر معطل کر دیا تھا جس کے بعد اب مخصوص صحافیوں کے اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔
ٹوئٹر نے نئی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی بھی شخص کی اجازت کے بغیر اس کی ریئل ٹائم لوکیشن شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
جن صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل ہوئے ہیں ان میں سے اکثریت ان کی ہے جنہوں نے ٹوئٹر کی نئی پالیسی اور ایلون مسک کے فیصلے پر تبصرے کیے۔
مسک نے اپنی پچھلی ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ڈوکسنگ‘ کا اصول سب کی طرح صحافیوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
ڈوکسنگ سے مراد کسی بھی فرد کی شناخت، اس کا پتا یا دیگر ذاتی معلومات آن لائن پلیٹ فارمز پر شیئر کرنا ہے۔
Same doxxing rules apply to “journalists” as to everyone else
— Elon Musk (@elonmusk) December 16, 2022