خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش نے کہا ہے کہ مرکزی قیادت کی جانب سے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے آج کوئی ہدایت نہیں ملی۔
جمعے کو اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایا کہ ’پنجاب اسمبلی کی صورتحال واضح نہیں ہوئی اور نہ ہمیں خیبرپختونخوا اسمبلی کو آج تحلیل کرنے کے حوالے سے کوئی ہدایت ملی ہے تاہم عمران خان کے فیصلے کے مطابق اسمبلی کی تحلیل کے لیے تیار ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
تحریک عدم اعتماد: پنجاب اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کیا ہے؟Node ID: 727601
-
قومی اسمبلی کا اجلاس اچانک کیوں بُلا لیا گیا؟Node ID: 727791
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے اعلان کے مطابق 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کی جانی تھیں۔
عمران خان نے 17 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں 23 دسمبر بروز جمعہ تحلیل کر دی جائیں گی مگر اس اعلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں خیبرپختونخوا میں مکمل خاموشی ہے۔
کامران بنگش نے کہا کہ ’عمران خان کے فیصلے کے مطابق دونوں اسمبلیاں تحلیل کرنی تھیں کیونکہ صرف کے پی اسمبلی کی تحلیل سے پی ٹی آئی کا مقصد حاصل نہیں ہو رہا اس لیے ہم پنجاب کی صورتحال واضح ہونے تک اگلی ہدایت کا انتظار کررہے ہیں۔‘
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ’اسمبلی کی تحلیل کے لیے سمری کی ضرورت نہیں ہوتی وزیراعلٰی نے صرف دو سطریں لکھنا ہوتی ہیں وہ پانج منٹ کے اندر ہو سکتا ہے۔ وزیراعلٰی محمود خان چیئرمین عمران خان کے ایک اشارے پر سمری پیش کر دیں گے۔‘
تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صوبائی ترجمان ایم پی اے ظاہر شاہ طورو نے موقف اپنایا کہ ’خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے مشروط نہیں مگر دونوں اسمبلیوں کے ٹوٹنے کے بعد ہی ہم نئے الیکشن کی طرف جاسکیں گے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/December/36476/2022/kpassemblyafp.jpeg.jpg)