Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا اسمبلی کو آج تحلیل کرنے کی کوئی ہدایت نہیں ملی: صوبائی وزیر

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش نے کہا ہے کہ مرکزی قیادت کی جانب سے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے آج کوئی ہدایت نہیں ملی۔
جمعے کو اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایا کہ ’پنجاب اسمبلی کی صورتحال واضح نہیں ہوئی اور نہ ہمیں خیبرپختونخوا اسمبلی کو آج  تحلیل کرنے کے حوالے سے کوئی ہدایت ملی ہے تاہم عمران خان کے فیصلے کے مطابق اسمبلی کی تحلیل کے لیے تیار ہیں۔‘
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے اعلان کے مطابق 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کی جانی تھیں۔
عمران خان نے 17 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں 23 دسمبر بروز جمعہ تحلیل کر دی جائیں گی مگر اس اعلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں خیبرپختونخوا میں مکمل خاموشی ہے۔ 
کامران بنگش نے کہا کہ ’عمران خان کے فیصلے کے مطابق دونوں اسمبلیاں تحلیل کرنی تھیں کیونکہ صرف کے پی اسمبلی کی تحلیل سے پی ٹی آئی کا مقصد حاصل نہیں ہو رہا اس لیے ہم پنجاب کی صورتحال واضح ہونے تک اگلی ہدایت کا انتظار کررہے ہیں۔‘
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ’اسمبلی کی تحلیل کے لیے سمری کی ضرورت نہیں ہوتی وزیراعلٰی نے صرف دو سطریں لکھنا ہوتی ہیں وہ پانج منٹ کے اندر ہو سکتا ہے۔ وزیراعلٰی محمود خان چیئرمین عمران خان کے ایک اشارے پر سمری پیش کر دیں گے۔‘
تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صوبائی ترجمان ایم پی اے ظاہر شاہ طورو نے موقف اپنایا کہ ’خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے مشروط نہیں مگر دونوں اسمبلیوں کے ٹوٹنے کے بعد ہی ہم نئے الیکشن کی طرف جاسکیں گے۔‘

عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ صوبائی اسمبلی 23 دسمبر کو تحلیل کی جائے گی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ان کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں بات عدالت تک پہنچ گئی ہے اس لیے ہم بھی قیادت کے فیصلے کے منتظر ہیں جیسے عمران خان چاہیں گے ویسے ہی ہو گا۔‘
واضح رہے کہ 17 دسمبر کو عمران خان نے الیکشن کا مطالبہ کرتے دونوں وزرائے اعلٰی کی موجودگی میں 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: