نام کی تبدیلی کے بعد نئے ویزے پر سعودی عرب آسکتے ہیں؟
نام کی تبدیلی کے بعد نئے ویزے پر سعودی عرب آسکتے ہیں؟
اتوار 25 دسمبر 2022 0:05
ماضی میں اقامہ قوانین کی خلاف ورزی پر محدود مدت کےلیے بلیک لسٹ کیا جاتا تھا( فوٹو ایس پی اے)
سعودی محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات ‘ کے سسٹم میں تمام افراد کا ریکارڈ محفوظ رکھا جاتا ہے۔ جوازات کے سسٹم میں تمام غیرملکی کارکنوں کے فنگرپرنٹس اورآنکھوں کا عکس محفوظ رہتا ہے جسے ہی ایئرپورٹ پرامیگریشن حکام نئے آنے والوں کے فنگرپرنٹ کا معائنہ کرتے ہیں تو ڈیٹا سامنے آجاتا ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’مملکت میں 40 برس سے مقیم تھا۔ اپنے ملک کے قانون کے مطابق نام تبدیل کیا جس میں اخبار میں اشتہاردینا اوردیگرتمام مروجہ قانونی امورکی انجام دہی شامل تھی۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا نام کی تبدیلی کے بعد دوسرے ویزے پرمملکت آسکتا ہوں؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’وہ تارکین وطن جومملکت میں مقیم تھے اوران کی واپسی قانونی طریقے سے ہوئے ہو ان پرکسی قسم کا کوئی کیس وغیرہ رجسٹرنہ ہوں وہ جب چاہیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔ ان پرکوئی قانونی پابندی عائد نہیں ہوتی‘۔
واضح رہے قانون کے مطابق ایسے اقامہ ہولڈرز جن پرکسی قسم کی قانون شکنی ریکارڈ کی گئی ہو جس کی وجہ سے انہیں مملکت سے ڈی پورٹ کیا گیا ہویا وہ کسی ایسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث رہے ہوں جس پرانہیں عدالت سے سزا ملی ہو۔
سزا کی وجہ سے انہیں ڈی پورٹ کیا گیا ہوایسے افراد کو مملکت میں تاحیات بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے اوروہ کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔
خیال رہے ماضی میں اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو مملکت میں محدود مدت کےلیے بلیک لسٹ کیا جاتا تھا۔ ماضی میں جن افراد کو محدود مدت کےلیے بلیک لسٹ کیاجاتا تھا انہیں ممنوعہ مدت کے بارے میں مطلع کردیاجاتا تھا۔
مملکت میں اب امیگریشن کے حوالے سے نئے قوانین مرتب کیے جاچکے جس کے بعد ایسے افراد جنہیں مملکت سے ڈی پورٹ کیاجاچکا ہے وہ تاحیات کسی بھی ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔
خروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے استفسات کیا ہے کہ ’اہلیہ کا خروج وعودہ لگانے کے لیے فیس جمع کرائی اورخروج وعودہ جاری کرلیا گیا مگرغلطی سے’کینسل ‘ کا آپشن دب گیا۔ جب دوبارہ خروج وعودہ کے لیے ابشر سسٹم سے کارروائی کی تو فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے درخواست مسترد ہوگئی۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ جو خروج وعودہ استعمال نہیں کیا اورغلطی سے کینسل ہوگیا تو کیا اسی فیس میں دوبارہ خروج وعودہ نہیں لگایا جاسکتا؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’قانون کےمطابق جوازات کی حاصل کی گئی خدمات کی جمع کردہ فیس اس وقت تک قابل واپسی ہوتی ہے جب تک فیس کے مقابل سروس حاصل نہ کی گئی ہے‘۔
جمع کرائی گئی فیس کے مقابل سروس حاصل کرنے کے بعد کسی صورت بھی فیس واپس نہیں لی جاسکتی نہ ہی جمع کی گئی فیس کسی اورسروس کےلیے استعمال کی جاسکتی ہے۔
اگرسروس حاصل نہ کی گئی ہو اور محض جوازات کے اکاونٹ میں فیس جمع کرائی گئی ہواس وقت تک فیس واپس لی جاسکتی ہے بعدازاں فیس واپس نہیں ہوتی۔
غلطی سے خروج وعودہ کینسل ہونے کی صورت میں دوبارہ فیس جمع کرائی جائے اوردوسرا خروج وعودہ ویزہ جاری کرایا جائے۔