کمپنی کی کمرشل رجسٹریشن کینسل، اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟
کمپنی کی کمرشل رجسٹریشن کینسل، اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟
منگل 20 دسمبر 2022 0:06
ایسے اقامہ ہولڈرز جومملکت سے باہر ہوں ان کا فائنل ایگزٹ نہیں لگایا جاسکتا(فوٹو اے پی)
سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کے رہائشی پرمٹ ’اقامے‘ کا اجرا اورتجدید کے علاوہ خروج وعودہ اورخروج نہائی یعنی ایگزٹ ری انٹری اورفائنل ایگزٹ کے معاملات محکمہ جوازات کی ذمہ داری ہے۔
ایسے افراد جن کے خروج نہائی اوراقامہ ایکسپائر ہوجاتے ہیں انہیں دوبارہ فائنل ایگزٹ جاری کرانے کے لیے اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہوتی ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے استفسار کیا ’ کارکن خروج وعودہ پراپنے ملک گیا ہوا ہے۔ ایگزٹ ری انٹری ایکسپائرہونے میں دو ماہ باقی ہیں، کمپنی نے سی آر کینسل کردی ہے۔ اس صورت میں کارکن کے خروج وعودہ کو فائنل ایگزٹ میں تبدیل کیاجاسکتا ہے؟‘
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’امیگریشن قانون کے مطابق ایسے اقامہ ہولڈرز جو حروج عودہ پرمملکت سے باہرہوں انکا فائنل ایگزٹ نہیں لگایا جاسکتا‘۔
واضح رہے اس صورتحال میں اقامہ کینسل کرانے کا ایک ہی طریقہ ہے جس پرعمل کرکے اقامہ کینسل کیاجاسکتا ہےتاہم ایسے افراد پرخروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے۔
جن افراد پرخروج وعودہ کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہے۔ انہیں مملکت میں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔ ایسے غیرملکی کارکن جنہیں خروج وعودہ کی خلاف ورزی پربلیک لسٹ کیاجاتا ہے وہ کسی بھی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔
کمپنی کی سی آر یعنی کمرشل رجسٹریشن کینسل کیے جانے کی صورت میں وہ کارکن جو مملکت آتے ہیں ان کا اقامہ تجدید نہیں ہوسکتا۔
واضح رہے خروج وعودہ ایکسپائرہونے سے قبل مملکت آجانے والے کارکن پرخروج وعودہ کی خلاف ورزی کی شق کا اطلاق نہیں ہوتا اس صورت میں ایسے کارکن جن کا اقامہ کارآمد ہوتا ہے وہ مملکت آنے کے بعد اپنی اسپانسرشپ تبدیل کراسکتے ہیں یا فائنل ایگزٹ ویزہ لگا کروطن جاسکتے ہیں۔
فائنل ایگزٹ ویزے پروطن جانے والوں پرخروج وعودہ کی خلاف ورزی کا اطلاق نہیں ہوتا۔ اس لیے وہ جب چاہئیں دوبارہ دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔
جن کارکنوں پرخروج وعودہ کی پابندی کا اطلاق ہوتا ہے وہ کسی بھی دوسرے ویزے پرتین برس کےلیے مملکت نہیں آسکتے۔
ایسے کارکن عمرہ ، وزٹ اورحج ویزے پربھی پابندی کے دوران مملکت نہیں آسکتے۔ تین برس کی پابندی ختم ہونے کے بعد انہیں ملازمت یا دیگرویزے پرآنے کی اجازت ہوتی ہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ پابندی کی مدت کا درست طورپرتعین کیا جائے۔
مملکت کے سرکاری معاملات قمری ماہ کے حساب سے نمٹائے جاتے ہیں جن کی تاریخیں دیگر ممالک کی تاریخوں سے مختلف ہوتی ہیں اس لیے دنوں کا فرق پڑنے سے پابندی کے دورانیہ کا حساب غلط ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
ایسے افراد جن پرتین برس کی پابندی عائد ہوتی ہے۔ انہیں چاہئے کہ وہ پابندی کے دورانیہ کا حساب خروج وعودہ ویزہ ایکسپائرہونے کے ایک ماہ بعد سے کریں ۔علاوہ ازیں وہ مملکت میں رائج تاریخ کے مطابق پابندی کا شمار کریں تاکہ یہاں پہنچ کرکسی دشواری کاسامنا نہ کرنا پڑے۔