سپانسر کا انتقال ہوچکا جبکہ اقامہ ایکسپائر، کفالت کیسے تبدیل کرائیں؟
سپانسر کا انتقال ہوچکا جبکہ اقامہ ایکسپائر، کفالت کیسے تبدیل کرائیں؟
پیر 26 دسمبر 2022 0:06
نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے مرکزی سسٹم میں کرائی جائے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے قانون کے مطابق مملکت میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے سپانسرز کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ کارکنوں کی دستاویزات مکمل رکھی جائیں۔ جس میں کارکنوں کا اقامہ، ان کی سالانہ میڈیکل انشورنس، خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزے کا اجرا اور دیگر امور کی انجام دہی شامل ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا کہ ’پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ پرسفر کرنے کے لیے انٹری کرانا ضروری ہے؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ پاسپورٹ کی تجدید کرانے کے بعد لازمی ہے کہ نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے مرکزی سسٹم میں کرائی جائے۔‘
پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی معلومات کو جوازات کے سسٹم میں کرانا ضروری ہے جب تک پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں نہیں کرائی جائے گی اس وقت تک اس پاسپورٹ پرخروج نہائی یا خروج وعودہ نہیں لگایا جاسکتا۔
جوازات کے سسٹم میں پاسپورٹ کی انٹری کرانے کےعمل کو عربی میں ’نقل معلومات‘ کہا جاتا ہےجس میں نئے پاسپورٹ کا نمبر، تاریخ اجرا اورانتہا کے علاوہ جس جگہ سے پاسپورٹ جاری کرایا گیا ہو۔ تمام معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرانا ضروری ہوتا ہے۔
نقل معلومات کرانے کے بعد نئے پاسپورٹ پرسفرکیا جاسکتا ہے۔ پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں ابشر اکاونٹ سے کرائی جاسکتی ہے۔
ابشر اکاونٹ پر’تواصل ‘ سروس کے ذریعے درخواست اپ لوڈ کی جائے جس میں نیے اورپرانے پاسپورٹ کے ساتھ اقامہ بھی اسکین کریں ۔ تینوں دستاویز کو ایک ہی ’پی ڈی ایف‘ فائل میں اپ لوڈ کیاجائے۔
یاد رہے پاسپورٹ کی سکین شدہ کاپیاں جدا ، جدا اپ لوڈ نہ کی جائیں جس سے سسٹم از خود درخواست کو مسترد کردیتا ہے کیونکہ ’تواصل‘ سروس میں ایک ہی فائل اپ لوڈ کرنے کی گنجائش ہے جدا جدا فائل اپ لوڈ کرنے سے پہلے والی فائل اپ لوڈ ہونے کے بجائے ڈلیٹ ہوجاتی ہے۔
ایک شخص نے دریافت کیا ’غیرملکی کارکن جو سعودی شہری کی زیرکفالت تھا اس کا انتقال ہوچکا ہے، اقامہ بھی دوبرس سے ایکسپائرہے۔ اس صورت میں کفالت کی تبدیلی کس طرح کی جائے، کارکن کا پیشہ سائق خاص کا ہے؟
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ اس صورت میں متوفی کے ورثا کو چاہئے کہ وہ عدالت سے کسی ایک وارث کے نام پروکالت نامہ بنائیں اور اسے یہ اختیار دیا جائے کہ وہ متوفی شخص کے زیر کفالت غیر ملکی کارکن یا کارکنوں کے قانونی معاملات کونمٹائے۔‘
’وکالت نامہ جوازات کے دفترمیں متعلقہ اہلکار کوپیش کیاجائےاورکارکن کا اقامہ تجدید کرانے کے ساتھ ہی اس کی کفالت تبدیل کرائی جاسکتی ہے‘۔
واضح رہے جب تک قانونی طورپرورثا کسی ایک وارث کے نام وکالت نامہ نہیں دیں گے اس وقت تک کارکن کا اقامہ تجدید نہیں کرایا جاسکتا یا اس کی کفالت بھی تبدیل نہیں ہوسکتی۔