جنرل پریذیڈنسی شعبہ کے ڈائریکٹر صالح الرشیدی نے کہا کہ اسلامی اسباق اب 14 زبانوں میں دستیاب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اس منصوبے کا مقصد غیر عربی بولنے والوں کی مدد کرنا ہے جو مسجد الحرام میں ان کلاسوں میں شرکت کرتے ہیں۔‘
صالح الراشدی نے کہا کہ ’دستیاب دیگر زبانوں میں انگریزی، اردو، فرانسیسی، ہاؤسا، ترکی، مالائی، انڈونیشی، تامل، ہندی، بنگالی، فارسی، روسی اور بورنیو شامل ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہر ماہ سات ہزار سے زیادہ افراد یا تو اسباق کے بیک وقت ترجمے کے ذریعے یا جنرل پریذیڈنسی کے سوشل میڈیا پر شائع کردہ اقتباسات کے ذریعے خدمات کا استعمال کرتے ہیں۔‘
دریں اثنا حج و عمرہ کی وزارت نے حال ہی میں عازمین کو مناسک حج سے آگاہ کرنے کے لیے ایک مختصر فلم ’دی جرنی آف اے لائف ٹائم‘ لانچ کی ہے۔
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ کے زیراہتمام یہ منصوبہ نو زبانوں عربی، انگریزی، اردو، فرانسیسی، بنگالی، فارسی، ہاؤسا، انڈونیشین اور ترکی میں دکھایا جائے گا۔ اسے 800 سے زیادہ اداکاروں کے ساتھ سات ہفتوں میں 14 سے زیادہ مقامات پر فلمایا گیا۔
سعودی حج خدمات کے نائب وزیر ہشام سعید نے کہا کہ ’سعودیہ کی جانب سے اسے ان فلائٹ تفریحی نظام پر بھی دکھایا جائے گا اور یہ ایئر لائن اور اوقاف کی جنرل اتھارٹی کے درمیان ایک معاہدے کا حصہ ہے۔‘
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’اس میں عازمین کے گھر سے نکلنے کے وقت سے لے کر کی جانے والی تمام مناسک پر توجہ دی گئی ہے۔ مزید برآں، حج اور عمرہ چینل اضافی خصوصیات فراہم کرتا ہے، بشمول حج اور عمرہ کے لیے ایجوکیشنل گائیڈ پروگرام جس میں گزشتہ سال شروع کیے گئے 13 گائیڈز شامل ہیں‘۔
یہ فلم عازمین حج کو رہنمائی فراہم کرے گی جس میں یوم عرفات، عید الاضحی، ایام تشریق، بھیڑ والے علاقے، جمرات کے پل کے کھلنے کے اوقات اور متعدد اسلامی مقامات شامل ہیں۔
اس میں جاری ترقیاتی منصوبوں، پروازوں کے اوقات اور الحرمین ایکسپریس ٹرین کا شیڈول بھی دکھایا گیا ہے جو مکہ، مدینہ اورجدہ کو آپس میں جوڑتی ہے۔