Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی الیکٹرانکس کمپنی آپریشنز کو وسعت دے گی، سعودی گروپ کے ساتھ معاہدہ

یہ سعودی عرب میں اعلیٰ معیار کی الیکٹرانک مصنوعات لانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے( فوٹو عرب نیوز)
چینی ہوم اپلائنس اورکنزیومر الیکٹرانکس کمپنی ہائی سینس نے سعودی عرب کے یونائیٹڈ متبولی گروپ کے ساتھ مملکت میں اپنے آپریشنز کو وسعت دینےکے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
ایک پریس ریلیز کے مطابق یونائیٹڈ متبولی گروپ اب ہائی سینس پراڈکٹس کا باضابطہ طور پر مقرر کردہ ڈسٹری بیوٹر ہو گا اور اس برانڈ کو ویئر ہاؤس بعد از فروخت خدمات اور فروخت کے لیے ریٹیل جگہ تیار کرنے میں مدد کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق شراکت داری کے معاہدے پر مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے ہائی سینس کے صدر جیسن او اور یونائیٹڈ متبولی گروپ کے چیئرمین عدنان متبولی نے دستخط کیے۔
مشرق وسطیٰ اورافریقہ کے ہائی سینس کے صدر جیسن او نے کہا کہ ’ یونائیٹڈ متبولی گروپ کے ساتھ ہماری شراکت داری علاقائی منڈیوں میں توسیع کرنے، اپنی دستیابی میں اضافہ کرنے اور اپنے صارفین کے ساتھ ساتھ کاروباری شراکت داروں کو بہترین برانڈ تجربہ فراہم کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ ہم مارکیٹ میں ایک دوسرے کی طاقت اور مہارت کو آگے بڑھاتے ہوئے یونائیٹڈ میٹبولی گروپ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں‘۔
یونائیٹڈ متبولی گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ شراکت داری سعودی عرب میں اعلیٰ معیار کی الیکٹرانک مصنوعات لانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ ملک میں ہائی سینس کے ہوم اپلائنس اور تفریحی طبقے کے ایک آفیشل ڈسٹری بیوٹر کے طور پر ہم مارکیٹ میں توسیع کے لیے بے مثال رسائی، بعد از فروخت میں بہتر سروس، سپیئر پارٹس کی فراہمی، کاروبار کے لیے ویئر ہاؤس اور صارفین کی ضروریات کو پوری کرنے کی یقین دہانی فراہم کرتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ یونائیٹڈ متبولی گروپ 1990 کی دہائی کے اوائل میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ گروپ مملکت کی کنزیومر الیکٹرانکس مارکیٹ میں 11 برانچوں، ویئر ہاؤس کی سہولتوں، 11 سروس سینٹرز، گاڑیوں کا ایک بیڑا اور 23 برانڈ شاپس کے نیٹ ورک کے ساتھ مملکت میں ایک مشہور نام بن چکا ہے۔
یونائیٹڈ متبولی گروپ 1991 میں مملکت میں سام سنگ کنزیومر الیکٹرانکس کے لیے واحد ڈسٹری بیوٹر بن گیا تھا۔
یونائیٹڈ متبولی گروپ نے 2013 میں اطالوی ہوم اپلائنس برانڈ  ٹینکو گیس کے ساتھ اس کی ایجنسی طور پر ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

شیئر: