فیفا ورلڈ کپ کے نشریاتی حقوق: ڈاکٹر نعمان نیاز کے خلاف تحقیقات کے لیے کیمٹی قائم
جمعرات 29 دسمبر 2022 15:35

بشیر چوہدری -اردو نیوز، اسلام آباد
نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کے لیے سات ٹی او آرز وضع کیے گئے ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی وزارت اطلاعات نے پاکستان ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر سپورٹس ڈاکٹر نعمان نیاز کے خلاف فیفا ورلڈ کپ کے نشریاتی حقوق حاصل کرنے میں ناکامی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
وزارت اطلاعات کے ڈپٹی ڈائریکٹر قادر یار ٹوانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر نعمان نیاز کے خلاف تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی ڈی جی ای پی ونگ عنبرین جان کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں سلطان حیات رانجھا لیگل ایڈوائزر پی ٹی وی اور جاوید بشیر کنٹرولر انجینیئرنگ پی ٹی وی شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کے لیے سات ٹی او آرز وضع کیے گئے ہیں۔ جن کے تحت کمیٹی فیفا ورلڈکپ کے نشریاتی حقوق حاصل کرنے کے لیے ضروری ٹائم لائنز میں مبینہ تاخیر کا جائزہ لے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی فیفا حکام اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ پی ٹی وی کے مذاکرات، روابط اور خط و کتابت کا جائزہ بھی لے گی۔
ٹی او آرز کے تحت کمیٹی فیفا ورلڈ کپ کے نشریاتی حقوق کے حوالے سے ماضی کے طریقہ کار کو بھی دیکھے گی جبکہ کمیٹی تحقیقات کے لیے پی ٹی وی کے کسی بھی ذمہ دار طلب کرکے پوچھ گچھ کا اختیار بھی رکھتی ہے۔
کمیٹی کو یہ بھی اختیار ہوگا کہ وہ متعلقہ حکام سے کسی بھی قسم کا ریکارڈ طلب کرکے اس کا معائنہ کرسکے۔ کمیٹی کو اپنا کام اور پیپر ورک مکمل کرنے کے لیے تین ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے۔ کمیٹی اپنی رپورٹ وزارت اطلاعات میں جمع کرے گی۔
کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ذمہ دار/ذمہ داران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
نومبر میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ایک پریس کانفرنس میں پی ٹی وی پر فیفا ورلڈ کپ نہ دکھائے جانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ پی ٹی وی 2022 کا فیفا ورلڈ کپ کیوں لائیو نشر نہیں کر رہا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2021 میں پاکستان ٹیلی ویژن فیفا ورلڈکپ کی نشریات کے حقوق حاصل کرنے کی بولی سے دستبرار ہو گیا تھا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اے آر وائی کے سپورٹس چینل اے سپورٹس کو فائدہ پہنچانا مقصود تھا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی کے اس وقت کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور وزارت اطلاعات و نشریات نے مل کر پی ٹی وی کو ورلڈکپ کی نشریات کے حقوق حاصل نہ کرنے دیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب پاکستان ٹیلی ویژن نے یہ فیصلہ کیا تھا تو اس وقت اے آر وائی گروپ کے سپورٹس چینل اے سپورٹس کا وجود بھی نہیں تھا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن کے ساتھ یہ ظلم کیا گیا تا کہ اس وقت کی حکومت کے لاڈلے چینل اے آر وائی کو مالی فائدہ پہنچایا جا سکے۔