Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیز ترین ترقی والی معیشت: سعودی عرب رواں برس انڈیا کو پیچھے چھوڑ دے گا

انڈین وزارت شماریات نے کہا کہ ’2022-23 میں جی ڈی پی کا اندازہ سات فیصد لگایا گیا ہے۔‘ (فوٹو: ٹائمز آف انڈیا)
سعودی عرب رواں سے سے تیز ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر انڈیا کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
عرب نیوز کے مطابق انڈیا کی وزارت شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب ہونے والے منافع کے باعث سعودی عرب 7.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کے ساتھ انڈیا کو پیچھے چھوڑ جائے گا۔
مارچ میں ختم ہونے والے مالی سال تک سات فیصد جی ڈی پی کے ساتھ انڈیا دوسرے نمبر پر آ جائے گا۔
انڈین وزارت شماریات نے ایک بیان میں کہا کہ ’2022-23 میں جی ڈی پی گروتھ کا اندازہ سات فیصد لگایا گیا ہے جو 2021-22 میں 8.7 فیصد تھا۔‘
انڈین حکومت نے یہ اندازہ یکم فروری کو پیش کیے جانے والے یونین بجٹ کو سامنے رکھ کر لگایا ہے۔ 2024 کے الیکشن سے پہلے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کا یہ آخری بجٹ ہوگا۔
گذشتہ برس دسمبر میں سعودی عرب نے توقع سے زیادہ 102 ارب سعودی ریال کا سرپلس بجٹ پیش کیا جو پہلے لگائے گئے تخمینے سے 12 ارب ریال زیادہ تھا۔
2023 کے بجٹ کی منظوری کے بعد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ مملکت کی پبلک سیکٹر اور معیشت میں کی گئی اصلاحات کی وجہ سے سرپلس بجٹ پیش کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ سرپلس بجٹ حکومتی ریزرو اور قومی فنڈ کو بہتر کرنے اور مملکت مالی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں مدد دے گا۔
گذشتہ برس اکتوبر میں آئی ایم ایف نے اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لُک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2022 میں سعودی عرب 7.6 فیصد اور 2023 میں 3.7 فیصد سے ترقی کرے گا۔
تاہم ورلڈ بینک کا اندازہ آئی ایم ایف سے تھوڑا زیادہ تھا جس نے کہا تھا کہ 2022 میں 8.3 فیصد، جبکہ 2023 اور 2024 میں بالترتیب 3.7 اور 2.3 فیصد گروتھ ہو گی۔
نومبر میں ورلڈ بینک نے انکشاف کیا تھا کہ 20 ممالک کے گروپ میں سعودی سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے۔ ورلڈ بینک نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں مہنگائی کی شرح 2.9 ہے جو جی20 ممالک میں سب سے کم ہے۔

شیئر: