نجران ریجن کے شمال میں چٹانوں کا وہ علاقہ بھی ہے جن پر پرانے نقش ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں نجران ریجن کے سیاحتی مراکز، دلکش قدرتی مناظر اور تاریخی مقامات نے مختلف ممالک کے سیاحوں کو اپنا اسیر بنا لیا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق نجران کا علاقہ ان دنوں سیاحوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہاں وادی نجران کے اطراف واقع بلند و بالا کچے مکانات اور زرعی فارمز میں سیاحوں کی دلچسپی ہے۔
تاریخی گورنر ہاؤس اور العان محل ہیں جنہیں دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے لوگ یہاں آتے ہیں۔
یہاں کے نخلستان اپنے دلکش مناظر کے حوالے سے معروف ہیں۔ ’الاخدود‘ تاریخی علاقہ پوری دنیا میں مشہور ہے۔ اس علاقے کا تذکرہ قرآن کریم میں بھی ہے۔
نجران ریجن کے شمال میں چٹانوں کا وہ علاقہ بھی ہے جن پر پرانے نقش ہیں۔
بدر الجنوب کمشنری موسم گرما میں اپنے معتدل موسم اور سبزہ زاروں کے حوالے سے مشہور ہے۔
نجران کے مشرق میں سنہری ریت کے تودوں کا سلسلہ الربع الخالی صحرا تک چلا گیا ہے۔ اس کی سیر کے لیے بھی ہزاروں سیاح آتے رہتے ہیں۔
ناروے کے سیاح تورنجی فاسوس نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ‘وہ اپنی فیملی کے ہمراہ نجران کی سیاحت کے لیے دوبارہ آئے ہیں۔ یہاں کے لوگ بڑے اچھے میزبان ہیں۔ مجھے سعودی شہری اپنے برادر لگتے ہیں۔ ان کی روزمرہ کی زندگی میں ان سے گھل مل جاتا ہوں۔ گھڑ سواری، اونٹ کی سواری اور سعودی قہوہ نوش کرنا یہاں آنے پر میرا معمول بن جاتے ہیں‘۔
ناروے کے سیاح نے کہا کہ ’نجران کی سیر ناقابل فراموش تجربہ ہے۔ یہاں کی روایتی مصنوعات اور سعودی رسم و رواج اورعوامی کھیل سب کچھ ایسے ہیں کہ ان سے بھرپور لطف اٹھایا جائے۔ میرا مشورہ ہے کہ جو شخص بھی مجھے جانتا ہے وہ نجران کی سیر کے لیے ضرور آئے اور یہاں کے منفرد ثقافتی ورثے سے متعارف ہونے کا لطف لے۔‘
ناروے کی اینگل کیری فاسوس نے کہا کہ ’یہاں اس نے اتنا کچھ دیکھا ہے کہ اس حوالے سے تفصیلات بیان سے باہر ہیں۔ میرا کیمرہ یہاں کے دلکش مناظر کو ہر وقت قید کرنے کے لیے تیار رہتا ہے۔ مجھے یہاں کے کثیر منزلہ کچے گھر فن تعمیر کا حسن، لوگوں کا پیار، مدد، الاخدود شہر، چٹانوں کے نقوش اور عظیم الشان سعودی ورثہ سب کچھ اچھا لگ رہا ہے‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں