Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کارکن لندن آ جائیں ہم یہاں سے الیکشن لڑیں گے‘، ن لیگ تنقید کی زد میں

ن لیگ کے حامی صارفین بھی پارٹی کی قیادت کی بیرون ملک موجودگی پر تنقید کر رہے ہیں۔ (فوٹو: فیس بک)
تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے اعلان کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پی ٹی آئی کے حامی صارفین اس اعلان کو تحریک انصاف کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے یہ دعویٰ کرتے نظر آ رہے ہیں کہ ’پنجاب ن لیگ کے ہاتھوں سے نکل گیا ہے۔‘
ن لیگ کے حامی صارفین بھی پارٹی کی قیادت کی بیرون ملک موجودگی پر تنقید کر رہے ہیں اور مشورہ دے رہے ہیں کہ ’اگر چاہتے ہیں کہ گیم پلٹ سکے تو پاکستان واپس آ جائیں۔‘
بروکن نیوز نامی پیروڈی اکاؤنٹ نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا فرضی بیان ٹویٹ کیا کہ ’کارکن لندن آجائیں ہم یہاں سے الیکشن لڑیں گے۔‘
ٹوئٹر صارف آر اے شہزاد نے لکھا کہ ’نواز شریف ، مریم نواز ملک میں موجود نہیں اور شاید حمزہ بھی باہر ہی ہیں۔ آخر یہ کیا سوچ کر بیٹھے ہیں کہ ان کی غیر موجودگی میں پنجاب پکے پھل کی طرح ان کی گود میں آ گرے گا؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’زرا الیکشن آنے دیں انہیں اس دفعہ آٹے دال کا بھاؤ اور لندن بیٹھنے کا انجام ایک ساتھ ملے گا۔ پنجاب اب ان کا نہیں رہا ہے۔‘
موجودہ سیاسی صورت حال پر تبصری کرتے  ہوئے صحافی غریدہ فاروقی نے لکھا کہ ’ پنجاب آہستہ آہستہ ن لیگ کی گرفت سے پھسل رہاہےاور لیگی قیادت لندن/جنیوا میں چین کی بانسری بجانےمیں راضی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’گزشتہ رات کے بعد آج عدالت میں بھی جس طرح ن لیگ نے سرنڈر کیا جماعت اپنی پنجاب کی سیاست کوخود کمزور کر رہی ہے۔ لیگی قیادت جبتک ملک سے باہررہے گی کوئی کاغذی تقرریاں بھی فائدہ نہیں دیں گی۔‘
ٹوئٹر صارف ذیشان خان نیازی نے لکھا کہ ’ میاں صاحب اور مریم نواز شریف آپ لوگ باہر رہیں اور انتظار کریں کہ موجودہ قیادت اور رہنما ن لیگ کو مکمل طور پر تباہ کرلیں۔ آپ نے خاندان کے پیچھے سیاست برباد کر لی۔‘
بروکن نیوز نامی پیروڈی اکاؤنٹ نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا فرضی بیان ٹویٹ کیا کہ 'کارکن لندن آجائیں ہم یہاں سے الیکشن لڑیں گے۔'
عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ 'پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی سمری میں استعمال ہونے والا فونٹ غلط ہے، پرویز الٰہی کو کیلبری فونٹ استعمال کرنا چاہیے تھا، پی ڈی ایم۔'
صحافی صدیق جان نے ٹویٹ کی کہ 'چوہدری پرویز الٰہی نے سمری پر جو دستخط کیے وہ شناختی کارڈ والے دستخطوں سےمیچ نہیں کرتے، پی ڈی ایم۔'
صحافی مبشر زیدی کہتے ہیں کہ 'ڈرامائی پیش رفت، پنجاب اسمبلی تحلیل کر دی گئی۔'
ڈاکٹر لکھتی ہیں کہ 'لاہور کی سردی اور پاکستان کی سیاست۔'
ذیشان قیصرانی نے لکھا کہ 'عثمان بزدار نہیں تو کوئی نہیں، پنجاب اسمبلی تحلیل۔'
مریمز میڈنس کہتی ہیں کہ 'اگر آپ کسی سے بھی ملیں جو کہہ کے ہم پاکستان مسلم لیگ ن کے حمایتی ہیں تو ان سے افسوس کرنا مت بھولیں۔'

شیئر: